Search me

Two Wrongs Cannot Make One Right

Provoking

پچھلے کچھ وقت سے پتا نہیں کیوں ایسا لگ رہا ہے کہ ہماری سیاسی جماعتوں نے اپنے۸ کیسز کے بعیانیہ کو ملکی مفاد پر اہمیت دینے لگیں ہیں۔ کیونکہ ایک ایسے ایونٹ کو متشبہ بنایا گیا ہے جس میں دن کی روشنی میں پاکستان نے بھارت کے دانت کھٹے کئے تھے، اور بلاوجہ کا ریڈ لائن کو کراس کرنے جارہے ہیں۔
پی ایم ایل این بھی اسی رَوِش پر چل رہے ہیں، کیونکہ یہ ایک المیہ ہے کہ یہی وزیر اعظم ہوتے تھے جنہوں نے ممبئی حملوں کے وقت مان لیا تھا کہ پاکستان اس میں ملوث تھا، جبکہ مستقبل میں کنفرم ہوجاتا ہے کہ کسی بھی طرح پاکستان کے ملوث ہونے کے نشان نہیں ملے، مگر چونکہ ہمارے اس وقت کے وزیر اعظم صاحب جب خود سے مان لیں، تو انٹرنیشنلی اس کو کیسے defend کرتے؟

پولیٹیکل پارٹی کو embarrass کرنا ہے تو کریں، پاکستانیوں کو کیونکر شرمندہ کررہے ہیں

  • پاکستانیوں کی ملکی حرمیت کو کیوں تباہ کیا جارہا ہے؟
  • بھارت کے چیف جن کو پاکستانی ایئر فورس اس دن ختم حملہ کرنے والی تھی، آج ایاز صادق صاحب کی بات سننے کے بعد پاکستان کی دن کی روشنی میں ہار کو بھارت کو ونر بنا دیا، کیا اس کو سیاست کہتے ہیں؟ کیا اس کو پاکستانیوں کو لعنت دیکھانے کو فریڈم آف اسپیچ بولتے ہیں؟

میں ایک تجزیہ پڑھ رہا تھا

کہ بھارت نے اپنے جھوٹ کو ٹرینڈ بنادیا اور ہم اپنے سچ پر شرمندہ ہیں، جب ہمارے اندر ہی کے لوگوں کے ذریعے نظریاتِ پاکستان پر حملہ ہے، اس کا فائدہ یعنی beneficiary پارٹی کون ہے؟ بھارت۔۔۔ کیونکہ میں یو ٹیوب YouTube پر انڈین چینل دیکھ رہا تھا، کہ محترم ایاز صادق کی مہربانی کی وجہ سے انڈین میڈیا پاکستان کی پلوامہ حملہ میں ملوث ہونے کی بریکنگ نیوز دے رہا تھا، جب ہمارے اندر ہی کے لوگ منہ کھول کر اپنی سیاسی جماعتوں کی مینی فیسٹو کو ملکی حرمیت پر ترجیع دیں گے تو باہری دشمن کو ہمیں منتشر کرنے میں کوئی مسئلہ issue تھوڑی ہوگا۔۔۔

میرا اپنا ذاویہ 

میرا اس سے کوئی concern نہیں کہ پلوامہ حملہ میں پاکستان ملوث تھا یا نہیں، کیا انڈیا اس چیز کو نفی کرسکتا ہے کہ اے پی ایس پشاور حملہ میں ایک حملہ آور کا مستقل را کے آفسز سے تعلق رہا تھا؟ کیا کراچی میں ان کے رابطے کے نشانات اور سراغ نہیں ملے تھے؟ اگر ممبئی حملوں کی بات کررہے ہیں، تو ۲۶/۱۱ جو انڈیا نے ممبئی خود ساختہ حملوں کو نام دیا ہے، تو ان دنوں انڈین نیوی کی بحیرہ ھند میں بحری مشقیں کررہا تھا، اب ایسے میں یا تو بھارتی نیوی نے کچی شراب پی ہوئی تھی یا پھر یہ inside job تھی، اور ذیادہ تر تفتیش اس طرف اشارہ کررہی ہے کہ یہ اندر کے بھیدیوں کی کاروائی تھی۔

اب جب کہ انڈیا امریکی کالونی کا حصہ بن چکی ہے

کیونکہ اب بھارت نے امریکہ/امریکا کے ساتھ بیکا معاہدہ سائن کرلیا ہے، تو اب پاکستان یا تو اپنے internal issues کو resolve کرے یا پھر ریجن پر توجہ دے، دونوں پر یک دم توجہ دینا دنیا کی کسی بھی افواج کے لئے ممکن نہیں۔ کیونکہ اس معاہدہ کے رو سے اب پاکستان کے اندر جنگ لڑی جائے گی کیونکہ پاکستان کے اندر چین کے مفادات موجود ہیں، کیونکہ امریکا/امریکہ کا سری لنکا اور مالدیپ کا سفر اسی لئے ہوا تھا کیونکہ ان دو ممالک کو اپنے گروپ میں ڈالیں، کیونکہ مستقبل کی جنگیں اسی علاقے میں لڑی جائیں گی، کیونکہ مغرب میں اسرائل اور مشرق میں امریکہ/امریکا اپنی پوسٹس کو منظم کرنے میں لگے ہوئے ہیں، اور معذرت کے ساتھ یہاں ہماری سیاسی قیادت کو اپنی دکان چمکانے کا موقع دیکھائی دے رہا ہے مگر ملکی مفاد کو فلش ٹینک میں فلش کردیا ہے۔

براہ میربانی پاکستانی بنیں، Hybrid Warfare کا حصہ نہ بنیں

آخر میں ان لوگوں سے ایک ہی بات ہے، کیونکر بھارت کے منہ میں الفاظ ڈالنا اپنا فرض سمجھا ہوا ہے؟ آج کا زمانہ ھائبرڈ وار کا زمانہ ہے، تو ایسے میں اپنے تجزیے long term رکھیں نا کہ اپنے سیاسی کریئر کو طول دیں، بھارت میں  کتنے instance آئے جیسے پلوامہ اٹیک کے وقت وہاں کی اپوزیشن یک جاں ہوگئیں تھی، کیا ہمارے پاس ایسا کچھ ممکن ہے؟ مجھے نہیں لگتا، اب چونکہ یہ ہائبرڈ وار ہے، تو یا تو نیوز میڈیا والوں پر پہلے احتساب کرو یا پھر ان کو بند کرو، کیونکہ اب ساری جنگ یہیں پر ہی لڑی جائے گی، تو ایسے میں میڈیا والوں کا احتساب بھی ضروری ہے۔

کوئی تبصرے نہیں:

بلاگ میں مزید دیکھیں

Sponsors

Earn Money online with the Inspedium Affiliate Program
Unlimited Web Hosting