اس وائرس سے پہلے وینس کی گلیاں اپنی بدبو کی وجہ سے گٹر کا سماں دے رہی تھیں |
ہم انسانوں کے لیئے یہ شرم کا مقام ہے، کیونکہ آج ایک رپورٹ میں دیکھ رہا تھا کہ اٹلی کا شہر وینس/Venice جہاں عرف عام میں so called کورونا وائرس پھیلا ہوا ہے، وہاإ وینس میں زمین نے خود سے replenish کرنے میں لگی ہوئی ہے، جہاں Venice کی ندییاں کراچی میں لیاری ندی کا سماں دیتی تھی، اور وہاں سے literally بدبو آنا شروع ہوگئی تھی، مگر اب جب لوک ڈاون ہوا ہے، جب سے زمین نے بھی شاید سکھ کا سانس لیا ہے، کیونکہ وہ ندی جس میں پانی کا رنگ زردی مائل ہوچکا تھا، اب آہستہ آہستہ transparent ہونا شروع ہوگیا ہے۔
جیسے میں نے اوپر کہا
زمین نے سکھ کا سانس لینا شروع کردیا، ہے اور یہ ایک تلخ حقیقت ہے، کہ اس زمین کو اس پوزیشن میں لانے میں ہم سب انسانوں کا contribution مثالی ہے، یہ ایک شرم کا مقام ہے، کیونکہ کہنے کو ہم اشرف المخلوقات کا شرف حاصل ہے، اس کے باوجود ہم سے ذیادہ civilized ہیں جنہوں نے nature سے نہ صرف کچھ لیا بلکہ پھر دیا، جبکہ ہم انسانوں نے یہ منترہ رکھا ہے کہ Intend to take all and give nothing، ایسے اشرف المخلوقات ہونے کے ناطے یہ شرم کا مقام ہے، کیا انسان ہونے کے ناطے ہمیں جانوروں سے بہتر رہنا چاہیئے تھا۔