Malicious Indians with untruths exploited #Pakistan's normal pol situation & falsely claimed that #PakistanArmy has taken over #Sindh by imposing martial law.
— Mike-Alpha (@once_says) 21 اکتوبر، 2020
Baseless tweets,allegations & disinformation show how shamelessly #Indians prevaricate for smear campaign.#IndianMedia pic.twitter.com/X9TKibzUJk
یہ ایک بہت خطرناک اینگل ہے کیونکہ بے شک اتنا کچھ نہیں ہوا مگر آج ابوالحسن الصفہانی روڈ پر جو میزان بینک کی برانچ میں دھماکا ہوا، اوراسکے بعد ہم نے اپنی خود کی بیوقوفیوں کی وجہ سے باہر والوں کو موقع دینے میں کوئی کثر نہیں چھوڑی ہے، کہ لداخ اور دوسرے انڈین علاقوں میں چین ان بھارتیوں کی جو دھنائی کررہا ہے، اس سے اپنی عوام کی توجہ دوسری جانب مبذول کرنے کی کوشش ہے، مگر معذرت کے ساتھ ہمارے طرف کی کچھ elements ایک طرح کا pro-Indian رہے ہیں، میں انڈین کے مخالف نہیں مگر انڈیا سے پہلے میرے لئے پاکستان اہم ہے۔
انڈین میڈیا
انڈین میڈیا ایسا بتا رہا ہے کہ کراچی میں افراتفری پھیلی ہوئی ہے، جبکہ میں خود اس وقت گلشن اقبال سے ڈر کے مارے ائیر پورٹ کی جانب سے ہائی وے نکل کر گھر پہنچا، مگر ہائے زد از پشیمان و پشیمان، دوسری جانب سے میں دیکھ رہا تھا، سہراب گوٹھ سے ٹریفک آرہا تھا، اور یہاں میں بیوقوفوں کی طرح سجاد ریسٹورنٹ کی جانب سے معمار آیا، خیر ہونے والی چیز ہو کر ہی رہتی ہے۔
مگر آفرین ہے انڈین میڈیا اور ان کے ساتھ PDM والوں کی کیونکہ اس وقت بارڈر پرجس طرح کی صورتحال ہے، وہاں پاکستانی ہو کر سوچنے کے بجائے اپنی سیاست کی دکانیں چمکانے اور تھوک پالش کرنے میں مشغول رہ رہیں ہیں اور یہ نہیں سوچ رہے ہیں کہ پاکستان کے ساتھ ایسا کیوں۔ انڈیا والوں کو یہ زبان ہمارے اپنے لوگوں نے ہی دی ہے، شرم آنی چاہئے، مانتا ہوں عمران خان بھی امیدوں پر کام نہیں کرسکا، مگر یہ بتادیں، نواز شریف اور پی پی پی نے اتنے سال حکومت کی، کیا عوام کو educate کیا؟ اگر یہ اپنے آپ کو pioneer political party کہتے ہیں، تو کیا اپنی ذمہ داری کو فرض سمجھنے اور عوام کو ایک لیڈر دینے کے بجائے وہی حرکت کی جو گدھا گاڑی والا گدھا کے سامنے کچھ رکھ کر گدھا کو ایک جانب جانے پر مجبور کرتا ہے، عمران خان بے بیشک صحیح کام نہیں کیا مگر کچھ نہ کچھ اچھا کیا جیسے اب پاکستان کھل کر اپنا view point کوelaborate اور explain کررہا ہے، جیسے کرن تھاپڑ اور معید یوسف کا انٹرویو اس چیز کی مثال ہے،یا پھر 27 فروری جہاں پتا چل گیا کہ پاکستان اپنے آپ کو تیار رکھ رہا ہے، یہ چیز معذرت کے ساتھ guts نہ پی پی پی میں ہے، نہ نواز شریف میں، ان کا ذور صرف پاکستان میں چلتا ہے باقی پاکستان سے باہر ان کی وہی حالت ہوتی ہے جو مسلمانوں کا روزہ کی حالت میں کھانے کی جانب ہوتی ہے، تو ایسے میں، میں پھر سے یہ بات کروں گا عمران خان کا سپورٹر نہیں مگر میرے نذدیک پاکستان کے لئے یہ ذیادہ اہم چیز ہے جبکہ ریڈ بلو گرین پرپل لائن اس چیز کے مقابلے میں secondary important ہے۔
اب اسی وجہ سے اور politically instability کی وجہ سے
انڈیا ویسے ہی لداخ اور دوسرے علاقوں میں پھسا ہوا ہے تو ایسے میں attentionپاکستان کی جانب ڈالنے کی کوشش کررہا ہے، کیونکہ ہماری جانب سے pro Indian fanatics موجود ہیں جو انڈیا کے لئے کام کررہے ہیں، جن کو شرم بھی نہیں آتی کہ پاکستانی ہوتے ہوئے پہلے ان کو پاکستان سے متعلق سوچنا چاہئے، جبکہ اس دوران جس طرح کی Mind Programming کی جارہی ہے، یہ ہمارے لئے شرم کا کا مقام ہے۔
حکومت کے لئے
یہ حکومتِ وقت کے لئے بھی red alert ہے کیونکہ یہ وہ وقت ہے جہاں حکومت کا بھی فرض بنتا ہے کہ عام عوام کو relief فرہم کیا جائے، کیونکہ جب عوام کو relief ملے گا، تو حکومت پر confidence رہے گا، اور جب confidence رہے گا تو naturally عوام taxes دینے لگیں گا، کیونکہ بڑے بوڑھوں نے بھی ایک بات کہی ہے کہ کچھ لینے کے لئے کچھ دینا بھی پڑے گا، پھر یہ ذہن میں رکھیے گا، کہ ٹھیک اسی زمانے میں پاکستان کے اندر انارکی پیدا کرنے کی کوشش کی گئی ہے جب اوپر ٹھنڈک کا زمانہ آنے والا ہے اور وہاں سے بھارتی اپنی عوام کو لالی پاپ دینے کے لئے چین میں کچھ نہیں کرسکتے مگر پاکستان میں اِن کے sold agents ان لوگوں کے لئے dirty job کررہے ہیں، ورنہ کیونکر پہلے نواز صاحب منظر عام پر نہیں آئے؟ اُس وقت کیونکر آئے جب انڈیا کو کنفرم ہوگیا کہ اب چین سے کوئی معاملہ نہیں ہوسکتا تو relativelyنرم aim point اِن لوگوں کے لئے پاکستان تھا، تو ایسے میں نواز شریف ان لوگوں کے لئے sold agent کے طور پر کام کررہے ہیں۔ مگر آفرین ہے عوام 5000 روپے اور نلی پائے کے لئے اتنا گر سکتے ہیں۔۔۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں