Link List
Search me
When people closer to you are the first to hurt you
feel free to support me via Dominance Pakistan
Support me on my ARTMO refers
I can be contacted on my handler Tweets by MoizMurtaza
Responsive advertisement
صرف اور صرف رمضان کا با برکت مہینہ ہی کیوں؟
In the long run
ARE we as Pakistanis, treating ourselves as PAKISTANIS???
پاکستانیوں کو گلوبلی تذلیل کیا جارہا ہے
خود دیکھیں اس وقت پاکستان کو کیسے دنیا بھر میں مذاق بنا کر پیش کیا جارہا ہے
Country Pride کہاں موجود ہے؟
Shoaib Jatt leaked Babar Azam’s private conversation to a TV channel without obtaining his consent. Well done, Azhar Ali, for pointing that out. That is disgusting, Lakh lanat!!!!#ShameOnYouZaka #Say_No_To_Lafafa_Journalism #WorldCup2023 pic.twitter.com/6XGecOAMI4
— Shaharyar Ejaz 🏏 (@SharyOfficial) October 29, 2023
this is the reality where as Pakistanis, we are pathetically hypocritical, not to point upper management, but we as civilians are to be held accountable for the support we give to them، اگر مسئلہ آستین کے سانپ کا ہے، تو ایسے میں آستین کے سانپ کو دودھ کس نے پلایا؟؟؟Lanat to whole Pak Army and Asim whisky 😡✋🤬🐷 pic.twitter.com/TMiiS9BEmh
— Shanza (Imran Khan) (@latif_shanza15) October 22, 2023
کیا بحیثیت پاکستانی ہم نے پاکستان کو کچھ دیا؟
WHY PCB UNHAPPY WITH PLAYERS?🤔- The main players of Pakistan Cricket Team stood against surrogate betting companies. They started saying no to put logo of betting co and categorically demanded in their contracts for no more endorsement of betting co on their shirts. Later Govt… pic.twitter.com/nWf07GxGPh
— Arfa Feroz Zake (@ArfaSays_) October 30, 2023
Waseem Badami lied about it being decided just five minutes before. Here is the real story: it was planned 24 hours earlier.#WaseemBadami #ShameOnYouZaka #ShameonZaka pic.twitter.com/Fl7DGQDPo1
— Shaharyar Ejaz 🏏 (@SharyOfficial) October 30, 2023
feel free to support me via Dominance Pakistan
Support me on my ARTMO refers
I can be contacted on my handler Tweets by MoizMurtaza
Responsive advertisement
اس کو ban کرو، اس کو ban کرو، سب کچھ ہی ban کرو، مگر علاج کچھ نہیں کرو
سو چوہے کھا کر بِلی حج کو چلی
احساس محرومی؟ کس چیز کی محرومی؟؟؟
اس میں قصوروار کون ہے؟Who is accountable for this catastrophe in Pakistani society???
ہو سکتا ہے میں غلط ہوں، مگر میری سوچ ہے کہ یہ اسلام نہیں
چونکہ ہمارا نصاب دقیانوسی ہے
کراچی کی دیواریں "محبوب آپ کے قدموں میں" سے بھری ہوئی ہیں
ہمارا curriculum
Curriculum کا مقصد کیا ہوتا ہے؟
پاکستانی curriculum کی حیثیت
پاکستانی نصاب اور پاکستانی نصاب کی وجہ سے برامد ہونے والی megalomaniac mindset
بے غیرتی معاشرے میں بھرنے میں ہمارے نیوز چینلز کے کارنامے
میں نیوز چینلز کو اس لئے criticize کررہا ہوں
- صحیح غلط کی تمیز کو بالکل ختم کردیا ہے
- لوگوں میں پڑھنے لکھنے کا شوق ختم کردیا ہے
- ٹرک کی بتی کے پیچھے لوگوں کو لگا دیا ہے
- ایک ہی بات کو repeatedly repeat کر کر کے اپنی بات کو صحیح باور کرنے میں اپنی جیت سمجھتے ہیں
میں کیوں اتنا تپا ہوا ہوں
Literal SWOT analysis نکالا تھا اپنا
ہم پاکستانی اور ہماری شناخت
اب کہنے کی بات ہے
کچھ زیادہ دور نہ جائیں
ویسے بھی level playing field ایک ایسی ٹرم ہے
وہی حال ہمارا ہے
ابھی جو میں دیکھ رہا ہوں
میں صرف یہی بات کررہا ہوں
یہ کیا بلا ہے؟
The Ripple Effect/Snowball effect/Sandstorm effect
کیونکہ ہر بات کا کچھ نا کچھ ری ایکشن ضرور ہوتا ہے
پاکستان کا ازلی دشمن،
بڑا دشمن ہماری ignorance ہے۔ کیونکہ پہلی بات یہی ہے کہ جمہوریت اور پارلیمانی سسٹم میں فرق کا شعور ہونا چاہئے، بصورت دیگر اگر کسی ********** کے ********* کو ایک بریانی، ایک سموسے یا پھر ایک ہزار روپے کے عیوض پانچ سال کے لئے اپنے سر پر بٹھالیتے ہیں، یا پھر کسی کی گلی میں نالا بنانے کے عیوض آپ کو کراچی میں حکومت مل جاتی ہے، بلکہ معذرت کے ساتھ کراچی میں activities کے لئے مختص vicinity کس طرح یادگار کے طور پر اپارٹمنٹس میں تبدیل پوا؟
کیونکہ جمہوریت میں
پاکستان میں اور کراچی میں جمہوریت کی وجہ سے
ویسے بھی
"Dunning-Kruger Effect کا خیال ہے کہ جن افراد کو کسی موضوع کے بارے میں بہت کم علم ہے، وہ سب سے زیادہ پراعتماد ہوں گے کہ وہ اس موضوع کے بارے میں بہت کچھ جانتے ہیں۔ باشعور افراد بھی اپنی علمیت میں رعایت کریں گے، "مطالعہ کے مصنف ایان آنسن، یونیورسٹی آف میری لینڈ، بالٹیمور کاؤنٹی کے ایک اسسٹنٹ پروفیسر نے وضاحت کی۔
"2016 کے انتخابات کے دوران دیگر اسکالرز کو ٹویٹر پر اس موضوع پر بحث کرنے کے مشاہدے کے بعد میں ڈننگ-کروگر اثر میں تیزی سے دلچسپی لینے لگا۔ میں متعدد سیاسی ماہر نفسیات کی پیروی کرتا ہوں جنہوں نے سوشل میڈیا پنڈت طبقے پر حیرانی کا اظہار کیا، جو کہ انتخابات کی اپنی بھرپور کوریج میں 'ڈننگ-کروگیرش رجحانات' کا بظاہر مظاہرہ کرتے ہیں۔
کراچی کو جس طرح سے exploit کیا جارہا ہے
without accountability ان چوروں کو پورے پاکستان پر مسلط کردیتے ہیں اور نتیجے میں یادگار کے نام پر یا سیاسی جماعتوں کے اثر پر پلے گراؤنڈ کی ذمین پر اپنا ووٹ بینک قائم کرلیں گے، کیونکہ یہ پاکستانی جمہوریت ہے۔ اور پاکستانی جمہوریت ہونے کے ناطے، یہ ایکشن ہمارے اپنے اندر سیاسی غیر شعوری کی عکاس ہے، کیونکہ اللہ تعالی نے بھی فرمایا ہے جس کا متن یہی ہے کہ جیسی عوام ہوگی، ویسے ہی حکمران ہوں گے، کیونکہ عوام اور حکمران دونوں ایک ہی سکے کی دو الگ، الگ سائیڈ یعنی ایک سکے کا چاند ہے اور دوسرا چھاپ، مگر اس سیاسی غیر شعوری کی وجہ سے میرا اپنا یہ ماننا ہے کہ ہم پاکستانی جمہوری سیاست سے پالکل نا آشنا ہے،
اس سے پہلے کہ میں آگے بڑھوں، ایک subtle disclaimer
We as Pakistanis are definitely hypocrites
میں ایسا کیونکر کہہ رہا ہوں؟
ِیہ ویڈیو ڈالنے کا مقصد یہی ہے کہ کسی قوم کا رہن سہن دیکھنا ہے کہ وہ واقعی میں کوئی قوم ہے یا ریوڑ یا پھر ہجوم، تو ان کا ٹریفک دیکھیں، مگر معذرت کے ساتھ، ہمارے پاس بلا وجہ کا مقابلہ بازی، بے فضول کا، کیونکہ ہم سب میں ایک احساسِ کمتری کا عنصر بالکل موجود ہے، جہاں ہم اس کو اپنی شان (جو کہ بالکل موجود نہیں) مگر اپنی جھوٹی شان دکھانے سے کس چیز کا سکون مل رہا ہوتا ہے؟ اگر ان جاہلوں کی منطق استعمال کروں تو یہ بات مانتے ہوئے شرم آرہی ہے کہ ہم پاکستانیوں میں اتنا اتاولا پن اور احساس کمتری آچکی ہے، کہ attention seeking کے چکر میں اس چیز کا بھی خیال نہین کہ پاکستان کا کیسا image ہم بحیثیت پاکستانی دکھا رہے ہیں، ہمارے اندر سے اس چیز کا احساس یکثر ختم ہوچکا ہے کہ ہمارے اس (مندرجہ بالا ویڈیو میں) ایکشن سے دنیا میں پاکستان کا کیا نقشہ دکھا رہے ہیں۔
میں اصل میں اس آرٹیکل کے لئے ہماری عوام کی جہالت جہاں ایک امریکی ولوگر جو ذینب مارکٹ، جس کو کراچی کی ایک بڑی مارکٹ تصور کی جاتی ہے، وہاں آیا تھا، اور وہاں ایک دکاندار نے اس کو دہشتگرد کہا، بےشک امریکی حکومت نے پاکستان کے ساتھ اچھا نہیں کیا، مگر کیا مسلمان ہونے کے ناطے یہ چیز سوٹ کرتی ہے، کہ اس طرح کی گدھا کاری کریں؟ یہاں ہمیں پاکستان کو پروموٹ کرنا ہے یا پھر اپنی انا کی تسکین کرانی ہے؟پس پردہ تصویر اس چیز کی عکاسی ہے کہ گدھا کاری کی وجہ
اور ملکی مفاد کو اہمیت نہیں دینے کی وجہ سے پاکستان کا یہ image اب دنیا میں بن چکا ہے، جبکہ بھارت میں جہاں کا روپیہ پاکستان روپے کے مقابلے میں گئی گزری قرار دی گئی ہے، مگر مجھے یہ سرچ ریزلٹ ڈھونڈنے میں اتنی محنت کرنی پڑی، اس کے برعکس اوپر والی سرچ ریزلٹ مجھے پہلی کوشش میں ہی دکھائی دی، صرف ہماری گدھا کاری کی وجہ سے، کیونکہ ہمیں صرف اپنی بھڑاس نکالنے کی جلدی ہوتی ہے، بھڑاس نکالنی بھی ہے تو کم سے کم انسانوں کی طرح تو نکالو، یہ گدھا کاری کی کیا ضرورت؟
سیاسی جماعتوں کو لگام لگائیں
ویسے بھی پاکستان کی سڑکوں پر پاکستان کے جھنڈے لگے ہوئے ہونا چاہئے نہ کہ ان سیاسی جماعتوں کے
پاکستانی مفاد
تحقیقات
Nipping in the bud
کل کے واقعات میں، میں نے پہلے ہی کہا تھا کہ یہ انسانیت سوز واقعہ اور زلالت کو حرمت رسول ﷺ سے تشبیح دینا، شرم کا مقام ہے، اور اس پر یہ کہ کل کے واقعے کی سی سی ٹی فوٹیج نکالی گئی، اور اس پر یہ کُلی کھلی ہے کہ سری لنکن مینجر discipline میں پابندی کا حامی تھا، مگر جو لوگ فیکٹری میں کام کرتے ہیں، یہ بات کنفرم کریں گے، کہ ہڈ حرامی میں ورکر کو کوئی جواز چاہئے ہوتا ہے
کمارا کو تشدد کر کے ہلاک کر دیا گیا اور جمعہ کو اس کے جسم کو آگ لگا دی گئی۔ وزیرآباد روڈ پر واقع راجکو انڈسٹریز کے ملازمین نے جمعہ کے روز اس پر توہین مذہب کا الزام لگاتے ہوئے احاطے میں احتجاج کیا تھا۔
مظاہرین نے وزیرآباد روڈ پر ٹریفک معطل کر دی تھی اور ان میں فیکٹری کے تمام مزدوروں اور مقامی لوگوں کی بڑی تعداد بھی شامل تھی۔ ہجوم کو دھیرے دھیرے چند درجن سے سینکڑوں کی تعداد میں بڑھتے دیکھ کر کمارا چھت کی طرف لپکا۔
لنچنگ سے پہلے لی گئی فوٹیج میں ایک ساتھی کو کمارا کو فیکٹری کی چھت پر بچانے کی کوشش کرتے ہوئے دکھایا گیا تھا جہاں سے وہ بھاگ گیا تھا جبکہ دو درجن کے قریب لوگوں کا ہجوم آہستہ آہستہ بڑھتا گیا۔ویڈیو میں، ہجوم میں سے کچھ لوگوں کو نعرے لگاتے اور کہتے ہوئے سنا جا سکتا ہے کہ "وہ (مینیجر) آج نہیں بچ سکے گا"، جب کہ ساتھی نے کمارا کو اپنے جسم سے بچانے کی کوشش کی، جو اس آدمی کی ٹانگوں سے چمٹی ہوئی تھی۔بعد ازاں کارکنوں نے ساتھی پر قابو پالیا اور کمارا کو گھسیٹ کر سڑک پر لے گئے اور لاتوں، پتھروں اور لوہے کی سلاخوں سے اس پر تشدد کیا جس سے وہ موقع پر ہی ہلاک ہوگیا۔ اس کے بعد ہجوم نے لاش کو آگ لگا دی تھی۔
کمارا، سری لنکن عیسائی، راجکو انڈسٹریز میں 10 سال سے کام کر رہے تھے۔
اس وحشیانہ قتل کی سرکاری اہلکاروں اور انسانی حقوق کے اداروں کی جانب سے بڑے پیمانے پر مذمت کی گئی۔
118 سمیت 13 بنیادی مشتبہ افراد کو گرفتار کیا گیا۔
جمعہ کو دیر گئے ڈی سی سیالکوٹ اور ڈی پی او نے صوبائی حکام کے اجلاس کو ویڈیو لنک کے ذریعے واقعے کی تفصیلات سے آگاہ کیا تھا۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ متوفی ایک سخت منتظم کے طور پر جانا جاتا تھا، انہوں نے مزید کہا کہ 110 کے قریب مشتبہ افراد کو گرفتار کیا گیا ہے، جبکہ دیگر کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔ رات گئے ایک بیان میں، آئی جی پی نے دعویٰ کیا کہ گرفتار ہونے والوں میں دو اہم ملزمان فرحان ادریس اور عثمان رشید بھی شامل ہیں۔ہفتہ کو وزیر اعلیٰ پنجاب کے معاون خصوصی برائے اطلاعات حسن خاور نے گرفتاریوں کی تعداد 118 تک اپ ڈیٹ کرتے ہوئے کہا کہ 200 چھاپے مارے گئے اور حراست میں لیے گئے افراد میں 13 بنیادی مشتبہ افراد شامل ہیں۔ پنجاب کے آئی جی پی راؤ سردار علی خان کے ہمراہ لاہور میں ایک پریس کانفرنس میں، معاون خصوصی نے کہا کہ پولیس نے 160 سی سی ٹی وی کیمروں سے فوٹیج حاصل کی ہے اور اضافی ویڈیو اور ڈیٹا کے ذرائع جیسے کہ موبائل ڈیٹا اور کال ریکارڈز کا بھی تجزیہ کیا جا رہا ہے۔ خاور نے کہا، "کافی پیش رفت ہوئی ہے اور تحقیقات جاری ہیں،" انہوں نے مزید کہا کہ وزارت داخلہ اور خارجہ کے ذریعے لاش سری لنکا کے سفارت خانے کے حوالے کی جائے گی۔
انہوں نے کہا، "میں آپ کو ایک بار پھر یقین دلانا چاہتا ہوں کہ انصاف نہ صرف ہو گا بلکہ ہوتا ہوا دیکھا جائے گا،" انہوں نے کہا، انہوں نے مزید کہا کہ کسی کو کوئی چھوٹ نہیں دی جائے گی اور کارروائی کی جائے گی۔ اپنے فرائض میں غفلت آئی جی پی نے جمعہ کے واقعات کی ٹائم لائن فراہم کرتے ہوئے کہا کہ اب تک موصول ہونے والی معلومات کے مطابق، یہ واقعہ جمعہ کی صبح 10:02 بجے شروع ہوا اور صبح 10:45 بجے کے قریب تشدد اور مار پیٹ تک بڑھ گیا، جس کے نتیجے میں کمارا کی موت صبح 11:05 بجے ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ پولیس کو صبح 11:28 پر اس واقعہ کی اطلاع دی گئی اور وہ 11:45 پر موقع پر پہنچی۔
آئی جی پی نے کہا کہ مجرموں کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کے لیے جلد از جلد انسداد دہشت گردی کی عدالت میں چالان پیش کیا جائے گا۔
سری لنکن وزیراعظم کو یقین ہے کہ وزیراعظم عمران ’ملوث افراد کو انصاف کے کٹہرے میں لائیں گے‘
سری لنکا کے وزیر اعظم مہندا راجا پاکسے نے کہا کہ وہ منیجر پر وحشیانہ اور جان لیوا حملے سے صدمے میں ہیں۔"میرا دل ان کی اہلیہ اور خاندان کے لیے دھڑکتا ہے۔ # سری لنکا اور اس کے لوگوں کو یقین ہے کہ وزیر اعظم [عمران خان] تمام ملوث افراد کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کے اپنے عزم پر قائم رہیں گے،" انہوں نے ہفتہ کو ٹویٹ کیا۔
"حکومت سری لنکا کی یونیورسٹی کی ڈگری ہولڈر اور پاکستان میں ایک فیکٹری کے مینیجر پریانتھا کمارا دیاوادنا کی موت پر اظہار تعزیت کرنا چاہتی ہے، جو علاقائی حدود سے قطع نظر انتہا پسندوں کے حملے کا نشانہ بنی تھی۔ حکومت اس غیر انسانی حملے کی شدید مذمت کرتی ہے جس نے دنیا کو حیران کر دیا،" وزیر دنیش گناوردینا نے کہا۔ رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ انہوں نے وزیراعظم عمران کی "انصاف کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے مداخلت" کی تعریف کی۔
سری لنکا پورے ملک پر الزام نہیں لگا رہا: قریشی
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کمارا کے لنچنگ کو ایک "افسوسناک واقعہ" اور ملک کے لئے "شرم کی بات" قرار دیا۔ ہفتہ کو لاہور میں ایک پریس کانفرنس میں قریشی نے کہا کہ واقعے کی اعلیٰ ترین ریاستی سطح پر نگرانی کی جا رہی ہے، وزیر اعظم عمران خان تحقیقات کی نگرانی کر رہے ہیں۔ "ہم سری لنکا کے ساتھ رابطے میں ہیں ہم نے ان کے ہائی کمشنر کو لمحہ بہ لمحہ اپ ڈیٹ کیا اور میں بتانا چاہتا ہوں کہ انہوں نے پاکستان کے موقف اور فوری ردعمل کو سراہا ہے۔"یہ ایک ایسا واقعہ ہے جس نے سب کو دکھ پہنچایا ہے... لیکن وہ سمجھتے ہیں کہ 'اس کی وجہ سے ہم کسی پورے طبقہ یا ملک کو مورد الزام نہیں ٹھہرا سکتے۔' وہ توقع کرتے ہیں کہ پاکستان ذمہ داروں کو انصاف کے کٹہرے میں لائے گا۔ قریشی نے مزید کہا کہ وہ آج سری لنکا کے وزیر خارجہ سے رابطہ کریں گے اور انہیں تازہ ترین پیش رفت سے آگاہ کریں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ "ان کے خیال میں یہ ایک افسوسناک فعل ہے لیکن پاکستانی حکومت اور قوم کا اس سے کوئی تعلق نہیں ہے۔"