Search me

Cricket World Cup لیبل والی اشاعتیں دکھا رہا ہے۔ سبھی اشاعتیں دکھائیں
Cricket World Cup لیبل والی اشاعتیں دکھا رہا ہے۔ سبھی اشاعتیں دکھائیں

ARE we as Pakistanis, treating ourselves as PAKISTANIS???

یہ ہمارے لئے بحیثیت پاکستانی ہمارے لئے کتنی شرم کی بات ہے، کیونکہ ہم میں اتنی مطلبی پنا یعنی megalomaniac mindset یعنی اپنے پوائنٹ آف ویو دوسرے کے اوہر تھوپنے میں اپنی کامیابی سمجھتے ہیں۔

پاکستانیوں کو گلوبلی تذلیل کیا جارہا ہے

مگر ہم پاکستانیوں کو اندازہ ہی نہیں ہے کہ جس طرح ہم صرف اپنے فیلو پاکستانی بھائی کو دوسروں کے سامنے تذلیل کرتے ہیں، صرف اس سوچ کی وجہ سے کہ کہیں یہ مجھ سے آگے نا نکل جائے۔

خود دیکھیں اس وقت پاکستان کو کیسے دنیا بھر میں مذاق بنا کر پیش کیا جارہا ہے

credit link : here
This is a shame as Pakistan, کیونکہ اس وقت پوری دنیا کرکٹ ورلڈ کپ دیکھنے میں مشغول ہے، مگر ہم پاکستانی جو اس وقت کسی مشہور زمانہ سیاست دان سے کم نہیں, اس وقت افغانستان نے انگلینڈ، اس کے بعد ہمارے اپنے پاکستان، اور آج کے روز سری لنکا کو بھی ہرا دیا، اور یہاں ہم اپنی ہی کرکٹ ٹیم کو دنیا کے سامنے تذلیل کررہے ہیں، حالانکہ بنا کسی شک کے کہ بابر اعظم اور ورات کوہلی کا مقابلہ نہیں، مگر انڈین میڈیا نے جس طرح کا کھیل کھیلا ہے، جبکہ اس کے مقابلے میں پاکستانی میڈیا نے کیا پاکستان کے لئے کچھ کیا؟
جب جانتے ہیں کہ ہمارے پاس کی audience کا maturity level ویسا نہیں ہے جیسے باہر کی دنیا میں ہے، مگر جب ایسا اسٹینڈرڈ ہے کہ ہم پاکستانیوں کو تذلیل کرنے میں اپنی کامیابی سمجھتے ہیں، جبکہ یہاں یہ نہیں دیکھ رہے ہیں، کہ ہمارے اس ایکشن سے دنیا میں پاکستان کا کتنا مذاق بنا رہے ہیں، میرا صرف یہ سوال ہے کہ کیا آپ کی ego اور انا پاکستان سے ذیادہ اہم ہے؟
ہم پاکستان کے بارے میں یہ نہیں دیکھ رہے ہیں کہ پاکستان کا foreign nationals کیسے toxic terms استعمال کررہے ہیں؟ مجھے ایسا کیونکر محسوس ہورہا ہے، کہ ہمارے میڈیا کی جانب سے اس چیز کو نہیں اہمیت دی جارہی ہے جہاں گھر کی مرغی کے موافق پاکستان کو treat کیا جارہا ہے۔

Country Pride کہاں موجود ہے؟

میرا ان roasters کی ذہنیت کو ۳۶ توپوں کی سلامی دینے کا من ہورہا ہے، کیونکہ roasting کرنے میں یہ دیکھ لیں کہ کیسے پاکستان کا دنیا بھر میں مذاق بنا دیا ہے۔


this is the reality where as Pakistanis, we are pathetically hypocritical, not to point upper management, but we as civilians are to be held accountable for the support we give to them، اگر مسئلہ آستین کے سانپ کا ہے، تو ایسے میں آستین کے سانپ کو دودھ کس نے پلایا؟؟؟
اپنے آپ کو صحیح ثابت کرنے میں کیا آپ کی جیت ہے؟ بیشک آپ اپنے آپ کو صحیح ثابت کرلیں مگر کیا اس سے پاکستان کا کچھ بھلا کررہے ہیں کیا؟ کیا ہمیں کسی طرح کی شرم ہے کہ ہم پاکستانی ہونے کے ناطے پاکستان کا نام کتنا خراب کررہے ہیں، اس پر شراب سے وضو کر کے دوسرے کو بھی اپنی طرح بنانے کو دیکھتے ہیں کہ تم نے بھی تو ایسا کیا، کیا بحیثیت پاکستانی یہ ہمارے ethical morals ہیں؟

کیا بحیثیت پاکستانی ہم نے پاکستان کو کچھ دیا؟

اس سے پہلے کہ میرے اوپر کیچڑ اچھالیں، کیا خدا کو حاظر ناظر جان کر اپنا محاصبہ خود کریں کہ آپ نے پاکستان کو کیا دیا ہے، اور دوسرے ممالک کے لوگ اپنے ملک کو کیا دیتے ہیں، تو فرق صاف ظاہر ہے، 
اس سے پہلے کہ ہم سسٹم کو دوش دیں، سسٹم کون بناتا ہے اور کس کے لئے بنتا ہے، تو اس حوالے سے اس کی جوابدہ کس سے ہونی چاہئے؟ اور کیا ہم نے ان لوگوں سے جواب مانگے؟
جب قصور ہمارے اندر ہے تو ایسے میں یہ attitude رکھنا کہ ہم پیدائشی جنتی ہیں، بیوقوفوں کی جنت میں رہنے کے مترادف ہے، 




feel free to support me via Dominance Pakistan

Support me on my ARTMO refers

I can be contacted on my handler
Responsive advertisement
Best WordPress Hosting

After conclusion of Australia v Pakistan game | Cricket World Cup 2023

میں چونکہ کراچی سے تعلق رکھتا ہوں، اسی لئے میں جو بھی کہوں گا، کراچی کے scenario میں کہوں گا، مگر بات یہی ہے کہ narrow mindedness جو کہ ہمارے معاشرے میں موجود ہے، کیونکہ again میں یہی کہوں گا کہ میرے ساتھ جو کچھ بھی ہوا ہے جہاں conformity biasness دکھائی گئی بلکہ رشتہ داروں کے سامنے مجھے بے عزت کیا گیا کہ بڑوں کے مقش قدم پر چلنے کے بجائے اپنی مرضی چلا رہا ہے۔

آپ نے ہمیں کونسا اچھا معاشرہ ہمیں فراہم کیا ہے؟؟؟

میرا یہی سوال ان کے ساتھ ہوتا ہے جہاں مجھے سوالات کے جواب دینے کے بجائے شراب سے وضو کرنے کے بعد اپنے آپ کو صحیح ثابت کرنے میں لگے ہوئے ہوتے ہیں، اگر آپ واقعی میں ٹھیک ہیں، تو کیا ہم جس معاشرے میں رہ رہے ہیں، کیا وہ قابل زکر ہے؟

ٹھیک اسی طرح پاکستانی کرکٹرز کی بات کریں

تو میچ میں narrow mindedness ٹھیک اسی طرح سے جیسے ہمارے بڑوں نے ہمیں پروگرام کیا ہے، وہی چیز ہم یہاں پر دیکھ رہے تھے، کیونکہ ان کو یہ چیز کی تمیز نہیں ہے کہ اگر پلان A آپ کو ٹھیک نہیہں گیا ہے، تو پلان B اس چیز کے لئے ہوتا ہے کہ کیسے واپس پلان A کی جانب جا سکیں، جبکہ پلان C متبادل پلان ہوتا ہے جب in case پلان A کی جانب جانا ممکن نہیں ہو، ایک sane انسانی دماغ چلتا ہے، مگر یہاں آوے کا آوا بگڑا ہوا ہے، کیونکہ ہر کوئی اپنے آپ کو صحیح ثابت کرنے میں لگے ہوئے ہیں، اور ایک scapegoat کو تلاش کیا جارہا ہے، 
ٓ


Accountability aspect

جیسے میں نے اپنے کرکٹ بلاگ پر یہ الفاظ کھل کر استعمال کئے ہیں کہ نالائقی ہمارے اندر کوٹ کوٹ کر بھری گئی ہے، کیونکہ میں تھوڑا ہمارے اوقات یاد کراؤں کہ دوسرے کو غلط ثابت کرنے کے چکر میں ہم یہ بھول جارہے ہیں کہ ہم بھی کہیں نا کہیں غلط ہیں، کیونکہ accountability aspect ہماری فیلملیز میں ہی موجود نہیں، ہر کوئی اپنی دیڑھ انچ کی مسجد بنانے میں مصروف ہیں، میرا یہ کہنا ہے کہ ہماری grace کہاں گئی؟ اگر آپ اپنے آپ کو صحیح ثابت کرنا ہے اور چاہتے ہیں کہ آپ کو فالو کریں، تو پہلے کوئی مثال تو پیدا کریں، کیا آپ نے اپنے آپ کو اپنی offspring کے لئے مثال بنائی؟ میں دوبارہ اپنے ساتھ ہوا واقعہ نہیں دہراؤں گا مگر کیا آپ نے ہمارے لئے مثالی معاشرہ پیش کیا ہے؟ تو جب آپ نے مثالی معاشرہ ہمارے لئے نہیں چھوڑا ہے تو ایسے میں ہمیں تو کچھ کرنے دیں، کیوں ہمارے مستقبل کو ایسے داؤ پر لگائے ہوئے ہیں، جب ہم ان بڑوں سے سوال نہیں کرسکتے کیونکہ ہمیں سوالات کے جوابات ملنے کے بجائے قتل کے مقدمے ہونے لگ جائیں  تو ہمارا معاشرہ اسی طرح سے گلے سڑے گا، مگر جب ہمارا معاشرہ ہی ایسے چل رہا ہے تو ایسے میں کرکٹ ٹیم سے کیا امید رکھیں؟؟؟

Accountability کے ناقص اقدام کی وجہ سے آج internationally ہمیں مذاق بنایا جارہا ہے

یہ ایک انڈین یوٹیوب چینل پر پاکستان کو discuss کیا جارہا ہے، جہاں ہمارے so-called ego جو کہ کسی کام کا نہیں، کیونکہ اپنے آپ کو ذاتی طور پر صحیح ثابت کرنے کے چکر میں آپ نے ایک ایسی ذہنیت کو پروموٹ کردیا ہے کہ اب یہاں سے یہ لوگ ہمارا مذاق اڑا رہے ہیں، مگر یہ موقع ہم نے ان کو فراہم کیا ہےکیونکہ اپنے آپ کی ego  کو اگر پاکستان کے ساتھ لنک کرتے تو صورتحال یہاں نہیں پہنچتی، پہلے پہل رمیز راجا کے خلاف propaganda شروع کیا، اور ان کا مذاق بنایا، اب دیکھیں، وہی رمیز راجا انڈیا میں کمنٹری کررہے ہیں، ٹھیک اسی طرح اب انڈین میڈیا پر discuss یہ کیا جارہا ہے کہ بابر اعظم کو کیپٹن رہنا چاہئے کہ نہیں، اور لیڈر شپ کی گفتگو کی جارہی ہے، 

میں یہاں ان سے disagree کرتا ہوں

کیونکہ میں یہاں consistency کی بات کروں گا، Graeme Smith فارمولا بولوں گا، کیونکہ consistency کی اہمیت ہوتی ہے، کیونکہ consistent leadership کے ساتھ ساتھ uniformity ضروری ہوتی ہے، جبکہ یہاں recent past میں رمیز راجا، نجم سیٹھی اور اب موجودہ سیٹ اب ذکأ اشرف، اور یہ میں ۲۰۲۲ سے لے کر اب تک کی بات کررہا ہوں، تو کیا ایسے میں ہم پاکستان کے بارے میں سوچ رہے ہیں؟ پاکستان کہاں گیا؟؟؟

میں پلئیر بیک اپ کی بات کررہا ہوں

یہ چیز ہمارے معاشرے میں insecurity موجود ہے، اس سے لنک ہے، کیونکہ ایک insecurity کی وجہ سے ہم نے پاکستان کا نام خراب کردیا ہے، جیسے وکرانت گپتا نے ناریل پھوڑنے کے لئے اسامہ میر کا نام استعمال کیا کہ اس کو استعمال کیا جائے گا، اب دل دل پاکستان کی excuse کا اس کا مذاق اڑایا جارہا ہے، ٹیم اور پاکستان کے نام کا مذاق بنادیا ہے، میرا یہی سوال ہے کہ sensitivity کو کب تک for-granted لیا جائے گا؟؟؟

بلاگ میں مزید دیکھیں

Sponsors

Earn Money online with the Inspedium Affiliate Program
Unlimited Web Hosting