Search me

Translate

عالمی ساکھ لیبل والی اشاعتیں دکھا رہا ہے۔ سبھی اشاعتیں دکھائیں
عالمی ساکھ لیبل والی اشاعتیں دکھا رہا ہے۔ سبھی اشاعتیں دکھائیں

پاکستان کے خلاف پروپیگنڈے کی یلغار: جاگیں ورنہ دیر ہو جائے گی!

یہی چیز زرا بھارت یا کسی
 طاقتور ملک  کے لئے
 بول کر دیکھتے!
پرانے وقتوں میں آج کے زمانے کے متعلق بتایا گیا تھا کہ برائی ایسے تمہارے اوپر نازل ہوں گی جیسے بارش کے قطرے، پہلے پہل اس حوالے سے یہ سمجھا گیا کہ ریڈیو ویوز کے متعلق ہے، مگر اب سمجھ آرہا ہے کہ ہم translations میں پھنسے رہے، اصل چیز یہی تھی کہ پاکستان آج کے دور میں مخالف پروپیگنڈے کی یلغار کا شکار ہے، جو کہ پرانے وقتوں میں بارش کی مانند بتلایا گیا تھا ، اور بدقسمتی سے ہم یہ جنگ مسلسل ہار رہے ہیں، کیونکہ نا صرف یہ جنگ کو طریقے کے ساتھ لڑی جاتی ہے، نا کہ شور و غل مچا کر، جو کہ ایک ہجوم کی ڈیفینیشن ہے، نا ہی ہم نے کچھ بنانے کی کوشش کی ہے، بلکہ الٹا جو ہمارے اباؤ اجداد نے بنایا تھا، وہ بھی تباہ و برباد کرنے پر تلے ہوئے ہیں۔ تو میرے نذدیک یہ صرف ایک سفارتی ناکامی نہیں بلکہ قومی غیرت اور سلامتی پر حملہ ہے۔

مخالف عناصر مسلسل جھوٹے بیانیے پھیلا کر پاکستان کو عالمی سطح پر کمزور اور غیر مستحکم ظاہر کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ بالاکوٹ حملے کے بعد بھارتی میڈیا نے جھوٹے دعوے اور من گھڑت کہانیاں گھڑ کر ہمارے خلاف پروپیگنڈا کیا، مگر افسوس کہ ہمارا قومی میڈیا اور حکومتی ادارے اس کے جواب میں کمزور ثابت ہوئے، کیونکہ میرے نذدیک ہم ان سب کے لئے کبھی تیار تھے ہی نہیں، نا ہی ہمیں یونی ورسٹی میں اس بارے میں پڑھایا گیا ہے، بجائے اس کے کہ ہم رٹے مار مار کر اسٹوڈنٹس کے نام پر Zombies بنا رہے ہیں، ایسے میں ہمیں انتظار کرنا چاہئے کہ ایک Zombie apocalypse کا انتظار کریں، کیونکہ ہمارے موجودہ حالات ہمیں واقعی میں اس جانب لے جارہے ہیں، جہاں ہم اپنے خود کے لئے ایک طرح کی wall of no return کی جانب لے جارہے ہیں۔

ہماری خاموشی اور کمزور بیانیے کے نتیجے میں عالمی سطح پر ہماری ساکھ متاثر ہوئی، معیشت کو شدید نقصان پہنچا اور قوم میں مایوسی اور عدم اعتماد بڑھا۔ سی پیک جیسے اہم منصوبے کے خلاف بھی جھوٹے پراپیگنڈے کیے گئے، جبکہ حقیقت اس کے برعکس تھی۔

آئی سی سی چمپئینز ٹرافی 2025 میں بھی بھارت نے متعصبانہ رویہ اختیار کیا، جبکہ بقیہ چھ ممالک کو پاکستان آنے پر کوئی اعتراض نہیں تھا، بلکہ ابھی بھی ویسٹ انڈیز کی ٹیم جنوری میں پاکستان میں سیریز کھیلنے کے لئے موجود ہے، اس کے برعکس بھارت نے سیاسی دباؤ ڈال کر اپنے میچز دبئی منتقل کروا لیے، جس سے پاکستان کے عالمی تشخص کو نقصان پہنچا۔

ہمارے میڈیا کا رویہ اس دوران غیر سنجیدہ رہا، جوش و خروش دکھانے کے بجائے تعمیری اور مدبرانہ صحافت کا مظاہرہ نہ کیا گیا۔ سوال یہ ہے کہ کیا یہ سب کچھ ٹی آر پی اور ریٹنگز کے لالچ میں ملکی وقار سے بڑھ کر ہے؟

پاکستان میں خواتین کے ساتھ بھی پروپیگنڈے کے تحت ناانصافی ہو رہی ہے۔ میڈیا اور اشتہارات میں خواتین کو صرف جنسی علامت (Sex Symbol) بنا کر پیش کیا جا رہا ہے، جس سے ان کی عزت و وقار پامال ہو رہی ہے اور یہ ہماری ثقافت و دینی اقدار کے سراسر خلاف ہے۔ اس غیر اخلاقی رویے کے باعث ہماری نوجوان نسل اخلاقی گراوٹ کا شکار ہو رہی ہے۔ حالانکہ یہ چیزیں دنیا میں بھی ہورہی ہیں، مگر پاکستان کو جس طرح ان چیزوں میں ڈالا جارہا ہے، اور جس طرح پاکستان کا نام اس طرح کی controversies میں ڈال کر گندہ کیا جارہا ہے، اور اس کے اوپر جس طرح سے پاکستانی میڈیا اور کی بورڈ وارئیرز (keyboard warriors) پاکستان کے لئے کام کررہے ہیں، ہمیں واقعی میں بیرونی دشمنوں کی ضرورت نہیں، یہ لوگ ہیں نا!

اگر ہم نے اس صورتحال پر قابو نہ پایا تو:

  • پاکستان مزید بین الاقوامی تنہائی کا شکار ہوگا۔
  • معیشت مزید زوال پذیر ہوگی۔
  • قومی بیانیہ مکمل طور پر مخالف قوتوں کے قبضے میں چلا جائے گا۔

اب وقت ہے کہ ہم ایک مؤثر قومی بیانیہ تشکیل دیں، پروفیشنل میڈیا ٹیمیں اور جدید ٹیکنالوجی استعمال کرتے ہوئے سچائی پر مبنی حقائق پیش کریں۔ خواتین کے احترام اور پاکستان کی اصل شناخت کو اجاگر کریں تاکہ ہمارا قومی وقار، استحکام اور خودمختاری محفوظ رہ سکے۔

بلاگ میں مزید دیکھیں

You might like

$results={5}