Search me

Cause and Effect

وجہ اور اسکے اثرات

یہ ایک ایسی reason ہے جہاں ہم بحیثیت قوم اپنے آپ کو پاک دامن سمجھتے مگر دوسرے پر کیچڑ اچھالنا اپنا فرض سمجھتے ہیں۔ یہ ایک گند ہے جو ہمیں انسانوں سے انسان نما جانور میں تبدیل کر رہا ہے، کیونکہ پہلی بات انسان میں صبر ہوتا ہے اور دوسرے کی بات مکمل سننے کی ہمت ہوتی ہے، اس پر یہ کہ انسان ہمیشہ اپنے آپ کو accountable رکھتا ہے اور یہ سوچتا ہے کہ تول کر بولو، نہ کہ بول کر تولو۔ یہ جانوروں کی خصلت ہوتی ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ یہ کہ میں ٹھیک ہوں سامنے والا ٹھیک نہیں ہے، اس حرکت کی وجہ سے ایک فرشتہ مردود کے level پر جاچکا ہے، پھر بھی ہم "انسانوں" کو وعید نہیں ہے تو پھر کیا کہیں۔۔۔

سامنے والے کو بلاوجہ کا گندا کرنا

پھر expect کرنا اللہ تعالی رحمٰن ہے، معاف کردے گا، یہ رویہ رہیں گے تو گناہ کا احساس ندامت کیوں رکھا گیا ہے؟ کوئی وجہ ہوگی تب ہی ان احساسات کو رکھا گیا ہے، ورنہ فضول ہوتا تو کیونکر ان چیزوں کو رکھتے؟

Corona Virus Pandemic

ہمارے لوگوں کو جگت بازی کی اتنی بڑی بیماری کینسر کی طرح ہوچکی ہے، کہ اپنا دین ایمان کو دوبارا تر و تازہ کرنے کے لیئے مساجد میں جانے میں دم نکلا جاتا ہے، مگر اسی مذہب کا ایک تہوار منانے کے لیئے عید کی تیاری کے لیے یہی قوم Social Distancing کی دھجیاں بکھیر رہے ہیں۔

Depression

مساجد جانے سے صرف ہم میں ایک امید جاگتی ہے، اور اس امید کی بدولت انسان نے بڑے بڑے معارکہ سر کیئے ہیں جن سے ہماری یعنی انسانوں کی تاریخ بھری پڑی ہے، اس امید کو ختم کرکے اگر ہم کسی انسان کے بنائے ہوئے شیطانی نظام کو follow کرنا شروع کردیں، تو کیا یہ ہم اپنے فیملی سسٹم کو ختم نہیں کررہے؟ جب امید ہی نہیں رہے گی تو کیا ہم اشرف المخلوقات سے حیوان میں نہیں تبدیل ہوجائیں گے؟ کیا ڈپریشن کا شکار انسان صحیح سوج بوجھ کے ساتھ کوئی فیصلہ لے سکتا ہے؟ یہ تو واقعی میں انہیں prophecies کی طرف جارہے ہیں جہاں کہا جاتا تھا کہ صبح اٹھتے تھے تو مومن ہوتے تھے پر رات تک اوروں میں تبدیل ہوجاتے تھے۔ اسی حال کی جانب ہم جارہے ہیں۔




Unlimited Web Hosting

Identity crisis in Pakistan part II



تھوڑی دیر کی کلپ کو اگر آپ سنیں تو ایک دم ایسے لگے گا جیسے آپ ہندی نہیں اردو کو سن رہیں ہیں، یہ 1989 کے زمانے میں انڈیا میں ہورہا تھا، ابھی بھی پرانی ہندی زبان بولنے والوں کو دیکھ لیں سلیس ہندی یعنی literally اردو زبان بولتے ہیں۔

اب یہی چیز پاکستان میں ہورہی ہے؟

مگر جس طرح انڈیا نے اردو زبان کا influence ہندی میں سے نکالا اور سنسکرت زبان کے الفاظ کو include کیا تاکہ لوگ ہندی اور اردو میں فرق کر سکیں۔ مگر اب گنگا الٹی بہہ رہی ہے، پاکستان میں یہی صورتحال ہورہی ہے مگر بات یہ ہے کہ یہاں ایک catastrophe کو invite کررہے ہیں، کیونکہ جتنی سلیس اور gullible ہماری اردو زبان ہے، جس میں ہر وقت دوسری زبانوں کے الفاظ include ہوتے رہتے ہیں، آہستہ آہستہ سنسکرت کے الفاظ بھی ملتے جارہے ہیں۔

یہ بری چیز نہیں ہے مگر!

بات یہ ہے کہ انڈیا نے بھی اپنی ہندی زبان کو دوبارہ بڑھاوا دینے کے لیئے اور اردو کو پیچھے دکھیلنے کے لیئے یہ سیاست کی، اور قریبا دو دہائی بعد اس کے اثرات ہمیں اپنی اردو زبان میں بھی دیکھنا شروع ہوگئے ہیں۔

بات ideology کی ہے

کسی بھی قوم کی ترقی کا راز اسکی ideology یعنی نظریہ پر مبنی ہوتا ہے، پاکستان نے بھی پچھلے زمانے میں اپنی اردو زبان کو اس علاقے میں اتنی مشہور کردیا تھا کہ اردو کو مسلمانوں کی زبان سے مخصوص کردیا گیا تھا، جس کی بناہ پر انڈیا کے لیئے بھی ضروری ہوگیا تھا کہ اپنی زبان کو rise-from-the-ashes کے مبنی مردہ گھر سے دوبارہ زندہ کرنا اشد ضروری ہوگیا تھا۔

کیونکہ

کوئی بھی قوم اپنی ideology کے بغیر کچھ نہیں ہے، مگر یہاں جس طرح slow poison کے موافق ہمارے اندر اس زہر کو پھیلایا جارہا ہے، جو آنے والی generation ہوگی یعنی میری generation کے بعد والی generation, وہ ideology-less ہوگی، کیونکہ آج کے زمانہ میں اس catastrophe کا initial stage کو  complete کیا جارہا ہے، ہمارے زہنوں میں یہ بات ڈالی جارہی ہے کہ اردو زبان میں بات کریں تو backward ہیں، مجھے ازراہ کرم صرف ان دو ممالک کو list down کر کے بتا دیں جنہوں نے اپنی individuality پر compromise کر کے ترقی کی ہو؟

یہاں temporary ترقی کی بات نہیں ہورہی

Temporary ترقی سے مراد دکھاوے والی یعنی صرف assembled ترقی کی بات نہیں ہورہی ہے، بلکہ self sustainable ترقی کی بات ہورہی ہے۔ جن ممالک نے اپنی زور بازو پر ترقی کی ہے انہوں نے اپنی قومی زبان کو اہمیت دی ہے، Russia ہی کو دیکھ لیں، امریکہ/امریکا سے ہمیشہ تو تو میں میں ہوتے رہتی ہے مگر یہ قوم ہمیشہ اپنی pride پر compromise نہیں کرتی، نتیجہ میں امریکہ/امریکا کو گھٹنے ٹیکنے پڑھتے ہیں۔
میں نے YouTube پر کچھ ویڈیوز دیکھی ہیں، جہاں Russian Air Traffic Controller کوشش یہی کرتا ہے کہ Russian زبان میں مخاطب کرے یا پھر minimalist English language میں مخاطب کریں کیونکہ انکی زبان انکی pride ہے اور یہ pride ہمارے اندر سے چھینا جارہا ہےکیونکہ ہمارے اندر خود کے Desi Liberals اس چیز کے ذمہ دار ہیں، مگر سارا قصور ان Desi Liberals کا نہیں، یہ ہمارے کل معاشرے کا 1 یا پھر 2 فیصد ہیں، معاشرے کی majority اس کی اصل ذمہ دار ہیں۔

Social Responsibility

یہ ہماری قومی ذمہ داری کا حصہ ہوتا ہے کہ ہم معاشرے میں کچھ contribute کریں، یہاں ہم اتنے خود غرض ہوچکیں ہیں کہ اسلام گیا بھاڑ میں، اپنے مطلب کے لیئے اسلام ورنہ کونسا اسلام۔ یہ ہمارے رویئے ہوچکے ہیں۔ ہمارے بڑے بزرگ کس طرح society بناتے تھے، develop کرنے کے بعد اس کو کس طرح sustain کرنا ہے وہ کرتے تھے، اب ہمارے بڑے وہ ذمہ داری نہیں پوری کررہے ہیں، اور جو بیج اس generation نے بویا ہے، ہمارے یعنی میری generation کے وقت کٹائی کے لیئے فصل تیار ہورہی ہے۔

قبلہ پہلے اپنے گریبانوں میں جھانکنا شروع کریں

یہ تو ہمارہ مذہب بھی کہتا ہے، کہ اپنے گریبانوں میں جھانک کر دیکھیں، کہ کہیں ان سب کے اثرات ہماری وجہ سے تو نہیں ہورہے؟ میں یہ نہیں کہتا کہ میں ٹھیک ہوں باقی سب غلط ہیں، ورنہ مجھ سے بڑا منافق کوئی نہیں رہے گا مگر kindly اگر ہم باری باری اپنے خود کے گریبانوں میں اپنی ذمہ داری سمجھتے ہوئے خود سے دیکھیں بجائے اس کے کہ دوسرے کو ہمیشہ نیچا دیکھائیں، کیا یہ ہمارے آبائو اجداد کی تعلیمات ہیں؟ اپنی نہیں تو اپنی آبائو اجداد کی تعملیمات ہی کو مد نظر رکھتے ہوئے society کو کچھ return دیں۔


Unlimited Web Hosting

Identity crisis in Pakistan

اگر خود ہی پاکستان کی خود شبیہہ کے بحران پر سوال کھڑا ہوتا ہے تو اسے ایک انٹرمیزو میں ڈالنا تھا تو ، یہ مذکورہ بالا ہونا ضروری ہے۔ اگر آپ یہ دعوی کرنے کی جرات کرتے ہیں کہ ہندوستانیوں اور پاکستانیوں کے مابین سرحد کے علاوہ کوئی اور فاصلہ طے نہیں کرسکتا ہے جبکہ اسی طرح کی اور اس کے باوجود مذمت کی جائے گی اگر آپ کو صرف عربی ہونے کے بارے میں سوچنا ہی آپ کو پار کردے گا۔ دماغ تو ، یہ پاکستان کے بارے میں کیا ہے جس نے اسے قریب 70 سالوں سے آگے بڑھایا ہے؟ واضح حقیقت سے انکار کوئی نہیں ہوسکتا ہے۔ پاکستان کی تشہیر کی شناخت کے کلیجے سے قطعی استثناء ہے جو دیگر اقوام کے ساتھ وابستہ ہے۔ اور اس کے باوجود ، اس کے ماضی کے سلسلے میں اس کے تمام معجزاتی خیالوں سے ، پاکستان بالکل ٹھیک کیا ہے؟ یا زیادہ واضح طور پر ، اس کا اظہار کیا کرتا ہے؟

لیکن آخر اتنے سالوں کے بعد بھی ، کیوں یہ سوال پوچھنے کی ضرورت ہے؟ 70 سال ، اگرچہ دنیا کے کچھ دوسرے ممالک کے مقابلے میں اب بھی بچپن میں ہے ، اور معاشیات اور واقعی جغرافیائی سیاست کے معاملات میں قطع نظر اس کے باوجود۔ تاہم ، شناخت کے مسئلے پر ایسا لگتا ہے کہ 70 سال کسی بھی ملک کو مضبوطی سے یہ سمجھنے کی اجازت دیں گے کہ وہ اس مخصوص موضوع پر کہاں کھڑا ہے اور اس کے اس خاص پہلو کو مجاز بناتے ہوئے ، اصلاح یا اس سے زیادہ فصاحت کے لحاظ سے کس طرح آگے بڑھتا ہے۔

نیشن اسٹیٹ یا ایک اسٹیٹ نیشنل: پاکستان پریگریٹیٹو


کسی کو یہ سمجھنا چاہئے کہ یہ شناخت کیا ہے۔ کیا پاکستان ، اگرچہ اس کو ایک واضح جمہوری اصطلاح میں ، ایک قومی ریاست یا ریاست - ریاست میں ڈالنا ہے؟

جزوی اور مشکوک امتیازات ہیں ، جو دوسرے کے کہنے کے مخالف ہیں۔


قوم ، ریاست ، قوم ، ملک اور ریاست جیسی اصطلاحات کے بنیادی تصورات اور ضرب المثل "محاورہ" پر غور کرکے ، یہ بات محفوظ طریقے سے اخذ کی جاسکتی ہے کہ یہ سب ایک دوسرے کے مترادف مترادف نہیں ہیں ، اور چار متفرق اعتراف ہیں۔ . اس اصطلاح کے ل Each ہر اصطلاح ، یا لفظ مکمل طور پر آزاد معنی کی علامت ہے جو انوکھے ڈیزائنوں کی وضاحت کرنے کے لئے آگے بڑھتا ہے۔ عام طور پر ، مثالی مترادفات کے نتیجے میں کم متنوع حوالوں کا نتیجہ برآمد ہوتا ہے۔ اضافی طور پر ، ان لوگوں کے لئے جو اس واضح خیالات کو مزید گہرائی میں ڈالنے کے لئے تیار ہیں ، یہاں تک کہ انٹرنیٹ پر مارا جانے کی سب سے بنیادی شکل ان مواقع کو واضح طور پر شناخت کرنے کا موقع دیتی ہے جو ان الفاظ کی نمائندگی کرتے ہیں اور انفرادی سیاق و سباق کے طور پر کس طرح لیا جاتا ہے ، ان کے معنی مضمر اور مضمر دونوں ہیں یکسر متنوع ہوسکتا ہے۔

اس تجویز کی ذیلی آیت اس کی امکانی شکل میں ظاہر ہے کہ کس ریاست کے ذریعہ ، ریاست ، ریاست ، قوم یا ملک کے طور پر بیان کی گئی زمین کے کنارے کو کس معیار کے مطابق بیان کیا گیا ہے۔ عام مفروضے کے مطابق ، جب روز مرہ کے استعمال میں ان تصورات پر گفتگو کرتے ہو تو زیادہ تشویش کی بات نہیں ہوتی ہے ، یہ سب ایک ہی معنی پیدا کرنے کے لئے ہوتے ہیں۔ ایک خاص دائرہ کار میں ، بین الاقوامی قانون کی طرح ، ان کے صحیح معنی کے بارے میں بھی ہم آہنگی موجود ہونی چاہئے ، کیونکہ یہ چیزوں کی گرینڈر اسکیم میں معلومات کا ذریعہ بن سکتے ہیں اور اس مسئلے کی تفہیم میں زیادہ اہم بات ہے۔

یہ بھی خیال رکھنا چاہئے کہ مشاہدہ کردہ بہت سے نقائص محض ہیں - اسے ہلکے سے ڈالنا - درست نہیں۔ مثال کے طور پر ، "قومی ریاست" سب سے کم بھوک لگی ہے ، کیونکہ وہ ریاست اور قوم کے مابین واضح تفریق پیدا کرنے کے لئے مطلوبہ سامعین کی ضروریات کو واضح طور پر روکتی ہے۔ امریکی ، مثال کے طور پر ریاستہائے متحدہ امریکہ ، ایک قوم یا زیادہ جغرافیائی طور پر درست پیمانے پر ، ایک ایسا ملک کہلائیں گے جس میں 50 مرکزی ثانوی یونٹ ہوں ، ریاستیں۔ ریاستہائے مت .حدہ کی وضاحت کے مطابق جسے عام طور پر قبول کیا گیا ہے ، بین الاقوامی قانون کے تحت ایک خودمختار ریاست۔ تاہم ، خود امریکی قانون میں ، وہ 50 ریاستیں ہیں جن کی تعریف "خودمختار" کی حیثیت سے کی گئی ہے ، حالانکہ انہوں نے خود مختاری کے محدود ٹکڑوں کو وفاقی حکومت تک محدود کردیا ہے ، جس میں بین الاقوامی امور کے بارے میں انتہائی واضح طور پر بیان کیا گیا ہے۔

اس معاملے میں ایک عام آدمی اکثر یہ مانے گا کہ ریاست کا مطلب ایک قومی ذیلی تقسیم ہے ، لیکن جہاں تک عام معمول کی بات ہے ، متحد قوم میں صرف یہ ہی سچ ہے۔ اس کے بالکل شمال میں ، کینیڈا خود کو ایک کنفیڈریشن ہونے کا اعلان کرتا ہے ، جو لگتا ہے کہ یہ کسی فیڈریشن کا مترادف ہے ، لیکن امریکہ سے متصادم ریاست کی جگہ صوبہ کی اصطلاح استعمال کرتا ہے۔

اگرچہ خالصتا professional پیشہ ورانہ حکمنامے کے ذریعہ اس میں کوئی عقل نہیں ہے ، کم از کم عملی طور پر ، جس میں مذکورہ بالا چار شرائط عام طور پر مترادف نہیں ہیں۔ یہ نہ صرف قابل قبول ہوگا بلکہ عالمی قوانین کے تحت خود ساختہ ریاست کا مطلب بنانے کے لئے ان چار شرائط کو استعمال کرنا بھی بالکل غلط نہیں ہوگا۔ اگرچہ موجودہ عالمی ، سیاسی ، اور معاشی تسلسل کی ریکارڈ شدہ تاریخ میں ، اس بات کا امکان نہیں ہے کہ کسی وفاق میں ایک خود ہی دعویدار قومی ریاست محض ماتحت عنصر کے طور پر استعمال ہو۔

اس مخصوص اصطلاح اور پرنٹ اور تقریر دونوں میں اس کے استعمال کے بارے میں مزید تفتیش کے بعد ، یہ بات بالکل واضح طور پر بیان کی گئی ہے کہ لسانیات میں ایک دانشمندانہ اور مستعار کردار کے طور پر ، ایک قومی ریاست کو اکثر "سیاسی تنظیم کی شکل" کے طور پر بیان کیا جاتا ہے




Unlimited Web Hosting

دور کے ڈھول سہانے

Original post: https://qr.ae/pNK8bt

For others Pakistan may be worst country in the world. For me it’s the best in this world. I m now in my early thirties and I remember I was 24 when I completed my studies and the very first job I got was in UAE, I was excited and feeling top of the world.

I left Pakistan in 2014 and from there on I lived in Europe for 2 years and now in living in Canada for last 1 year. Now the reason I’m moving to other continents and countries is that I was not able find the life I thought I ll have after leaving Pakistan. While I was studying in Pakistan mostly people make your mind to work abroad because of high salaries and better opportunities. When I moved UAE I realized mostly immigrants there dream about getting job in Europe and fascinates about the life of Europe. I moved to Europe to get that amazing life I was looking for and realized that this is not a place I want to live and grow old and decided to move to Canada. Now Canada is good place to live but honestly I don’t think I can live here for rest of my life. As I am growing older I am realizing the importance of Pakistan.

Now coming to the main point what’s make Pakistan best country for me.

1- First of all this is the country where I studied and made myself capable enough to compete internationally and I didn’t know the quality of education of Pakistan when I was in Pakistan. As I started living outside of Pakistan. I started realizing it isn’t as bad as we think in Pakistan.

2-Culture and Values of Pakistan. I remember when I used to hang out with my friends in Pakistan nobody amongst friends ever thinks about money before going out it was pretty obvious who has money is going to pay doesn’t matter how many times that person has paid already because friends don’t feel wastage of money by spending on other friends and that’s selfless bonding I dint find anywhere so far.

3-Family system. Trust me guys our family system is blessing to us and strength of Pakistan.Where they teach us to respect elders, parents and teach us to scarifies for each other in times of hardship despite differences. You will never ever feel alone in your life. In west they have lost their family system. I am not saying they don’t love each other but definitely they will think 1000 times when money is involved.

4- I start missing my parents and friends because I m matured now I see things now differently. When I was in 20’s I used to fantasize western culture after watching movies or shows but after living here I realized it’s all fake. Life cycle here for normal person is the moment you start your university you’re in debt. You repay your student loans and you get home on mortgage and you’re in debt for another decade. It’s kinda repaying debts whole of your life. In Pakistan the cycle is parents happily pay for their children and in old age children never abandon their parents and this connection remains intact all life.

5- In Pakistan it’s obvious for people that government will not do anything in times of any disaster so people don’t look for government and start helping others and that’s makes us one of the most generous nations in the world.

Pakistan isn’t that bad as you think while living in Pakistan, thanks to our media who always try it’s best to convince us to leave it as soon as possible. Plus as human we don’t realize worth of anything until we loose it.




Unlimited Web Hosting

بلاگ میں مزید دیکھیں

Sponsors

Earn Money online with the Inspedium Affiliate Program
Unlimited Web Hosting