Search me

Israel لیبل والی اشاعتیں دکھا رہا ہے۔ سبھی اشاعتیں دکھائیں
Israel لیبل والی اشاعتیں دکھا رہا ہے۔ سبھی اشاعتیں دکھائیں

Data Management and its implications/applications in Pakistan

ان کا کہنا ہے کہ جو ممالک ڈیٹا مینجمنٹ کی اہمیت کو نہیں سمجھتے ان کے جدید معیشت میں زندہ رہنے کے امکانات کم ہیں۔ اور یہ خیال کیا جاتا ہے کہ کسی ملک کا ڈیٹا اس کا سب سے قیمتی اثاثہ ہوتا ہے۔ ڈیٹا کسی ملک کی معلومات، علم اور بالآخر درست فیصلوں اور اعمال کے لیے حکمت کی بنیاد ہے۔

ڈیٹا مینجمنٹ کے پیشے کے بارے میں بنیادی تفصیلات

۲۰۲۱ اور بھارتی مفادات

سعودی عرب کو اندازہ ہورہا ہوگا

کہ پاکستان کتنا عرب ممالک کو اہمیت دیتا تھا,  اسکے مترادف آج بھارت نے سعودی عرب کو دیکھادیا ہے کہ بھارت کس طرح مسلمانوں کی عزت کرتا ہے، چاہے پاکستان ہو، بھارت کے اندر کے مسلمان ہوں، یا گلف ممالک یعنی عرب ممالک سب شامل ہے۔ 

تیری یاد آئی تیرے جانے کے بعد

یہاں پر دو aspects ہیں، 

۱۔ مسلمانوں کے اندر بکھیر کی صورتحال

یہ صورتحال گمبھیر ہے، کیونکہ مسلمانوں کے اندر اتحاد کی کمی ہے، خود دیکھ لیں، موجودہ صورتحال میں غیر مسلمانوں کے بیچ میں جو اتحاد مسلمانوں کے خلاف موجود ہے، بحیثیت مسلمان ہمارے لئے شرم کا مقام ہے۔

فلسطینی مسلمانوں کی پیٹھ میں چھرا

یہاں کچھ دیسی لبرلز کے بیٹ میں مروڑ ضرور مچے گی، اور یہ بھی کہیں گے کہ ترکی کے بھی تو اسرائل کے ساتھ تعلقات ہیں، تو میرا یہی جواب ہے کہ تعلقات ضرور ہیں، مگر جو لیول کے تعلقات اسرائل سے موجود ہیں، جس کی وجہ سے پچھلے کسی زمانے میں ایک ترکی کا سمندری جہاز کو capture کرکے اسرائل لے گئے تھے، جس میں پاکستانی جرنلسٹ طلعت حسین بھی شامل تھے، اگر ترکی کے تعلقات ہیں، تو وہ ریڈ کریسنٹ (ہلال احمر) کی سروسز فلسطین میں فراہم کررہے ہیں، کیا ان عرب ممالک میں کچھ شرم یا کچھ حیا ہے؟ کیا انہوں نے شاہ فیصل کے بعد کوئی ایسا regime آیا جس نے ان لوگوں کے حقوق کے لئے بات کی؟ ویسے اسے مکافات عمل بھی کہتے ہیں، کیونکہ بے شک عربوں نے فلسطینیوں کے ساتھ اچھا نہیں کیا، مگر کیا فلسطینیوں نے اپنے ساتھ کچھ انصاف کیا ہے؟

۲۔ پاکستان میں پاکستانی سیاست 

یہاں معذرت کے ساتھ پراکسی وار چل رہی ہے، کیونکہ عرب ممالک نے اپنا opponent ایران کو تصور کیا ہوا ہے، اور اسی وجہ سے ان ممالک کی کوشش ہوتی ہے کہ میڈیا کے زریعے ایران کے خلاف پروپگینڈہ کرنے اور پاکستان کا ساتھ کا کوشش کرتے تھے، بلکہ جب پاکستان نے یمن کی جنگ میں اپنے آپ کو نیوٹرل رکھا تو عرب ممالک کے تن بدن میں آگ لگی، جس کی وجہ سے پاکستان کے حالات نیچے بھی گئے کیونکہ عرب ممالک نے اپنا گروپ پاکستان کے مقابلے میں انڈیا کو اپنا دوست مان لیا، اسکے اوپر عرب ممالک کی پراکسی یعنی ہمارے یہاں کے سیاستدان اور سیاسی جماعتوں کا مہور عرب ممالک کی جانب ہوتی ہے، جیسے پاکستان نے شروع سے ہی ایک ہی اسٹانس رکھا ہے کہ اسرائل سے کسی طرح کا معاملہ نہیں رکھنا، مگر یہ سیاسی جماعتیں ایک طرح کا لوگوں کے زہن میں کنفیوژن رکھنا چاہتے ہیں، جیسے میں نے اوپر لکھا ہے کہ پاکستان کا اسرائل کے بارے میں کیا فارن افئیر ہے، مگر اس کے باوجود اسرائل کے خلاف احتجاج کی صورتحال ہے، یعنی لوگوں کے زہنوں میں یہ بات ڈالی جارہی ہے کہ یہ حکومت کچھ نہیں کررہی ہے، جبکہ میرا یہ کہنا ہے کہ اسرائل کے خلاف احتجاج کرنے کے بجائے عرب ممالک کے خلاف احتجاج کریں، کہ کیونکر پاکستان کو اپنی سیاست کا playground بنایا ہوا ہے؟؟؟ ان لوگوں نے کیوں اسرائل کو نہ صرف تسلیم کیا بلکہ پاکستان کے اوپر پریشر ڈال رہے ہیں، بلکہ یہ بھی پریشر ٹیکٹک tactic ہے، کہ پاکستان کے مقابلے میں انڈیا کی طرفداری کی جانب جارہے ہیں۔ مگر مسئلہ یہی ہے کہ ہمیں اپنے آپ کو accountable رکھنا ہے۔

بھارت کا سعودی عرب کو کرارا جواب

اگر آپ میری اوپر کی ایک ہیڈنگ کو پڑھیں تو میں نے لکھا ہے "تیری یاد آئی تیرے جانے کے بعد" کیونکہ پاکستان نے ایک طرح کی بیوقوفی کی کہ عرب ممالک پر اندھا بھروسہ کیا کہ جو عرب ممالک نے کہا، من و عن پورا کیا، کوئی سوال جواب نہیں کیا نہ اپنے مفادات دیکھے، جبکہ مفادات کو دیکھنا کوئی بری بات نہیں مگر مگر مگر اپنی سیلف رسپیکٹ یعنی عزت نفس کو بھی مدنظر رکھنا ہوتا ہے، جو کہ پاکستان نے نہیں کیا جس کی وجہ سے عرب ممالک نے ہمیں یعنی پاکستانیوں کو گھر کی مرغی دال برابر کے مترادف treat کیا، مگر اس کا نقصان یعنی مکافات عمل ہے کیونکہ جو انہوں نے پاکستان کے خلاف کیا، اب انہی کے خلاف گیا، کیونکہ اب ان کی اپنی عزت نفس غیروں کے سامنے گر گئی ہے، کیونکہ ابھی تیل کی قیمتیں نیچے گری ہیں تو اس کو stabilize کرنے کے لئے ڈیمانڈ اور سپلائی کے رول کے تحت تیل کی سپلائی کو کم کیا کیونکہ اس وقت تیل کی ڈیمانڈ کم ہے تو سپلائی کو لمٹ کرنا بھی اتنا ہی ضروری ہے تاکہ ایک threshold کو achieve کرنا ضروری ہوتا ہے، تو ہپاں جب اسی rule کے تحت سعودی عرب اور اوپیک نے یہی چیز کی تو انڈیا کی چیخیں نکلیں ہیں، 

"ہم نے تمہاری مدد جب کی جب تمہاری مدد کوئی نہیں کررہا تھا"

یہی سننا رہ گیا تھا، کیونکہ عرب ممالک نے اپنی خوشی سے یہ decision لیا تھا، تو ایسے میں بھارت کو انہوں نے خود زبان دی کیونکہ ان لوگوں کی بیوقوفیوں کی وجہ سے بھارت اتنا چوڑا ہوا ہے، ورنہ یہی بھارت ہے چین کے سامنے بھیگی بلی بنا ہوا ہوتا ہے، اور مزیدار بات یہی ہے کہ اسی Mighty India کے اندر اروناچل پرادیش میں چین نے ۱۰۱ ہٹ نما گھر بنا کر انڈیا کے منہ پر زور دار تماچہ مارا ہے مگر اسی بھارت کے سامنے ہمارے "برادر" مسلمان ملک لیٹے جارہے ہیں، بلکہ میں ایک انڈین اخبار میں نیوز دیکھ رہا تھا کہ ابو دھبی میں ایک ہندو مندر بنایا جارہا ہے، چلو یہ بات بھی کچھ نہ کچھ accept کرلی جائے مگر construction site پر یا تو اسرائلی زبان لکھی ہوئی دیکھی، یا پھر انگلش یا پھر ہندی، جبکہ مجال ہے کہ عربی زبان کہیں لکھی ہوئی دیکھائی دی گئی ہو https://en.wikipedia.org/wiki/BAPS_Hindu_Mandir_Abu_Dhabi تو ایسے میں عرب ممالک اپنی خود کی شناخت کھو رہے ہیں، جس کی بناہ پر جو باتیں اللہ تعالی کے رسول ﷺ عربوں سے متعلق بتائی ہیں، وہ ساری میں اپنے سامنے ہوتے ہوئے دیکھ رہا ہوں۔

پاکستان میں اسرائل پر بحث بازی اور fifth generation warfare

یہ ایک خطرناک چیز ہے کیونکہ میں تو نیوز میڈیا اس حد تک نہیں دیکھتا کہ اس میں غیر ضروری طور پر اپنا ذہن کو پھنسا لوں، مگر لوگوں کو اس غیر ضروری بحث میں ڈھالا جارہا ہے۔

میں ایسا کیونکر کہہ رہا ہوں؟؟؟

 میں ایسا اس لئے کہہ رہا ہوں کیونکہ اس چیز کا تعلق انسانی دماغ سے متعلق ہے، کیونکہ یہ انسانی دماغ کی خصوصیت ہے، کہ وہ چیز جس کو وہ ہمیشہ رد کررہا ہے، اگر۔۔۔ اگر۔۔۔ اگر۔۔۔ ۷ مرتبہ لگاتار یا کسی مستقل بندی کے ذریے ایک ہی بات یا چیز کو بار بار دیکھایا جائے، بولا جائے یا پھر repeatedly کانوں میں سُنا جائے تو اس طرح وہ رَد کرنے کی intensity کم ہوتے جاتی ہے۔

اب ایسے میں۔۔۔

بار بار اور بلاوجہ ایک ایسا ٹاپک جو پاکستان میں غیر معروف ہے (کیونکہ مذہبی بنیاد پر اسرائل کا تذکرا پسند نہیں کیا جاتا ہے) مگر ایک رات پہلے سب نارمل ہو اور یک دم یک مشت کچھ ہی گھنٹوں میں پاکستان میں Hot Topic بن گیا اور ٹویٹر پر Top Trending پر آگیا، آخر کون ہے جو پاکستان میں اس چیز کو accept کرانے کے درپے ہیں؟؟؟

نُور دھری

اب مزیدار بات یہی ہے کہ from nowhere یہ محترم یک دم پاکستانی اسکرین پر نمودار ہوتے ہیں، وہ بھی اپنے آپ کو صیہونی مسلمان کہلانے میں فخر ہے، میرا صرف ایک معصومانہ سوال ہے، کیا کوئی یہودی اپنے آپ کو مسلمانی یہودی کہلانے میں فخر کرے گا؟ تو یہ کیسا مسلمان ہے؟ کیا جو سعودی عرب نے اور متحدہ عرب امارات نے فلسطینی مسلمانوں کی پِیٹھ پر چُھرا گھونپا، مطلب یہی ہے نا کہ مسلمانوں کا identity crisis کا وقت ہے، جہاں مسلمانوں کی ایک شناخت کو ختم کرنے کے درپے ہیں۔

سعودی عرب میں نصاب میں تبدیلی

 کورونا وائرس کی وجہ سے فلائٹ کا نظام فی الوقت proper نہیں چل رہا ہے مگر متحدہ عرب امارات میں ۵۰،۰۰۰ اسرائلی اپنی کوئی تہوار ہناکا منانے پہنچے تھے، مگر سعودی عرب کے ںصاب میں اس حوالے سے pro-Israeli نصاب کو پروموٹ کیا جارہا ہے۔

I Pet Goat II

یہ ایک طرح کا exposition تھا جہاں مستقبلِ قریب اور بعید کے واقعات کو without any sequence یعنی کہ ترتیب کے بغیر randomly بتایا گیا تھا، جیسے کچھ چیزیں جو اس میں بتایا گئیں تھیں جیسے چین اور روس کو (کاپی رائٹ کی وجہ سے شاید میں اس میں سے چیزیں نہ دیکھا سکوں مگر یہاں گوگل کرلیں اور relate کریں کہ کیا ہوچکا ہے اور کیا ہونے کو ہے) اس میںmetaphorically دیکھایا گیا کہ چین اور روس کو بھی آہنی ہاتھ لیا جائے گا، جیسے کہ آپ اس پکچر میں دیکھ سکتے ہیں۔ کیونکہ اس مندرجہ ذیل تصویر میں ہتھوڑا روس کا دیکھایا گیا ہے جبکہ یہ چُھرا چین کو دیکھایا گیا ہے۔
 

عریانیت کا فروغ

یہ چیزہم سب اپنے سامنے دیکھ رہے ہیں، جس طرح Women Empowerment کے نام پر عورت کو گھر کی چار دیواری سے باہر نکالنے اور attraction کے نام پر عورت کو عریانیت کی جانب مبزول کرایا جارہا ہے، کیونکہ ہمارے معاشرے میں عورت فیملی بناتی ہے، جبکہ عورت کو باہر نکالنے کی بناہ پر یوروپ میں کیا کچھ ہوچکا ہے، ان کا فیملی سسٹم اور فیملی کا سسٹم مکمل طور پر ختم ہوچکا ہے، مطلب جانوروں والا حال کہ بلی pregnant ہوجاتی ہے مگر بلی کو خود نہیں پتا کہ اس کے پیٹ میں fetus کس بِلّے کا ہے، وہی حال اِن یوروپین کا ہوچکا ہے اور اب مسلمانوں میں بھی یہی چیز کو پروموٹ اس طریقے سے کیا جارہا ہے، کیونکہ پاکستان میں جس طرح Velo Sound System کے نام پر عریانیت کا بازار گرم کیا ہے، جیسے میں نے اِس بلاگ کے اسٹارٹ میں لکھا تھا کہ ایک چیز کو بار بار دیکھائیں گے تو دماغ اُس چیز کو رد کرنا آہستہ آہستہ کم کرتا ہے اور simultaneously دماغ اس چیز کی طلب کو بڑھادیتا ہے، یہ سب نیچرل ہے، اور یہی سب fifth generation warfare کا کچھ حصہ ہے۔

بلاگ میں مزید دیکھیں

Sponsors

Earn Money online with the Inspedium Affiliate Program
Unlimited Web Hosting