1: ٹیلی وژن چینلز کی کثرت نے ہمیں Zombie بنا دیا ہے
میں یہ سب اس لیئے کہہ رہا ہوں، کہ Saturation اتنی ذیادہ ہوچکی ہے کہ نیوز کا خود موجود ہونا ایک طرح سے غیر متعلقہ بنادیا ہے، کیونکہ اپنی نیوز کو literally بیچنے کے لیئے جس طرح کے اوچھے ہتھکنڈے استعمال کرتے ہیں، وہ بار بار لکھنا بیوقوفی سے کم نہیں۔
1.1: ایک ہی چیز کو ہر جگہ سے باری باری دیکھانا
Economics کا ایک rule ہے، کہ Monopoly اور Redundancy کسی بھی Economy کے لیئے صحیح نہیں، اب ایسے میں ہر کمپنی نے اپنا نیوز چینل کھول لیا ہے، پہلے جو چینل جو اینٹرٹینمنٹ چلاتے تھے، اب انہوں نے بھی نیوز چینلز کھول لیئے ہیں، مطلب بے مقصد، بغیر کسی مقصد کے، ایسے میں مارکیٹ analysis کر کے اپنی skills کے حساب سے چینل کھولیں، اتنا نیوز چینل اگر کھولیں گے تو کیا جو ہماری عوام کے موجودہ رویے ہوچکے ہیں، کیا اس کے directly یا indirectly یہ نیوز میڈیا والے مستقل ذمہ دار نہیں؟
1.2: کیا ٹی وی سے ذیادہ YouTube نہیں دیکھتے؟
کیا ان نیوز چینل والوں کو یہ نہیں پتا کہ ایک چیز ہے YouTube کے نام سے جہاں ہم اپنی مرضی کے چینل خود سے نا صرف دیکھتے ہیں، بلکہ ہم سب یہ بات جانتے ہیں کہ casually دیکھتے ہیں، مطلب تھوڑی دیر کے لیئے کیونکہ آج کے مصروف زمانے میں کسی کے پاس یہ ٹائم نہیں کہ 20 منٹ کی صرف نیوز ہیڈلائن سنیں۔1.2.1: CNN اور دوسرے نیوز چینلز اور ہمارے نیوز چینلز
باہر کے نیوز چینلز کی ہیڈلائن نیوز کچھ اس طرح سے ہوتی ہے کہ پورے نیوز بلیٹن کا خلاصہ ہونا چاہیئے، یعنی چلتے پھرتے ہوئے اور casually دیکھنے والا بندہ بھی خلاصہ دیکھ لیں، اگر پھر بھی کوئی نیوز دیکھنی ہے تو کنفرم کرلیں کہ اس نیوز بلیٹن میں متعلقہ نیوز کی تفصیل دی جائے گی۔1.2.2: ہمارے نیوز چینلز
اس کے مقابلے میں ہمارے نیوز چینلز نے spoon feeding والی روش رکھی ہے، میں دنیا پھر کے نیوز چینلز دیکھتا اور سنتا ہوں، یہاں تک کہ ان کی پوڈ کاسٹ بھی سنتا ہوں، کہیں بھی اتنی لمبی نیوز ہیڈلائن نہیں ہوتی کہ بیس منٹ تک صرف ہیڈلائن چل رہی ہوتی ہے۔ YouTube پر ہمارے نیوز چینلز کی "ہیڈلائن نیوز" کے نام پر لوگوں کو Zombie بنانے کی کوششیں خود بھی دیکھ سکتیں ہیں۔1.3: بیس منٹ کی نیوز ہیڈلائن
اگر آپ لوگوں کے پاس واقعئی میں اگر نیوز نہیں، تو اتنی دیڑھ انچ کے اپنے میڈیا ہائوسز کس مقاصد کے لیئے کھولے ہوئے ہیں؟ میری یہ بات سے واقعی میں لوگ agree کریں گے کہ بزنس mind والا بندہ کبھی بے فضول کا کوئی investment نہیں کرتا، اس میں کوئی نا کوئی اسکا فائدہ اور incentive ضرور ہوتا ہے، اور یقینا یہ بات بھی ہے کہ saturated market کے بجائے new hold advantage کی طرف جائے گا، اب یہاں اتنی saturation ہوچکی ہے وہاں investor کس وجہ سے invest کر رہے ہیں؟
یہ ابھی سب سے latest نیوز بلیٹن ہے جس ٹائم میں یہ آرٹیکل لکھ رہا ہوں، اسی گھنٹے کا ہے، کیا ہیڈلائن کا مقصد ایک ہی category کی نیوز کو لگا تار دینا کیا عقلمندی ہے؟ کیا ان عقل کے اندھوں کو redundancy کا factor کو ایسے ignore کریں گے؟
2: COVID-19 اور ہمارے میڈیا کا غیر ذمہ دارانہ رویہ
ایک سوچنے کی بات ہے کہ جب COVID-19 کی kits کی متعلقہ تعداد موجود نہیں تو کیا شک و شبہ میں گھیری ہوئی نیوز کو اس طرح پھیلانا، من گھڑت بات کو آگے بڑھانے کے برابر نہیں؟ کیا یہ میڈیا اس طرح ذمہ داری کا مظاہرہ کررہا ہے؟ جس میڈیا revolution کی بات کرتے ہیں اس کو آکر بھی 20 سال ہورہے ہیں، اور ابھی بھی یہ immaturities موجود ہیں، کیا میڈیا کا کام ذمہ داری کا مظاہرہ کرنا نہیں ہوتا؟ ہماری بیچاری عوام پریشان ہوکر panic buying اور panic shopping شروع کر رہیں ہیں کیونکہ ہمارے میڈیا نے یہ panic پھیلایا ہوا ہے۔
2.1: اس وائرس کی کٹس
جب اس بیماری کی کٹس ہی مکمل طور پرپاکستان میں سرے سے موجود نہیں تو کسی کو ہلکی کھانسی بھی ہونا اسٹارٹ ہوجائے تو میڈیا نے نیوز چلانی ہے کہ ایک پیشنٹ اور آگیا،ان کے پاس کیا ایسے ذرائع ہیں جن سے وہ verify کررہے ہیں کہ اس بیماری کا ایک اور پیشنٹ آگیا؟ براہ مہربانی ہوش کے ناخن لیں، اور ایک چیز ہوتی ہے تحقیق کرنا، وہ کرلیا کریں، اور اس طرح کی incomplete نیوز کو کیوں اتنا بڑھاوا دیتے ہیں؟ اس میں کس کا فائدہ ہے؟ کون ان سب کا beneficiary ہے؟ کیا اس حوالے سوچا ہے؟ کیونکہ اب بات اس position پر آچکی ہے کہ اگر اس طرح ہم ان چیزوں کو ignore کریں تو ہم خود موقع دے رہے ہیں کہ لوگوں کے دماغ خراب کریں!
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں