Search me

کرونا۔۔۔کرونا۔۔۔کرونا

Beware of the 'Masalafied' gossips termed as 'a Reality', without any second thought

میں یہ بالکل نہیں کہتا کہ پاکستان میں کرونا وائرس بالکل موجود نہیں، بلکہ یہ بات ماننے کی بھی ہے کہ لوگ اس وائرس کی وجہ سے احتیاط پسند ہوگئے ہیں، مگر اس کے ساتھ ساتھ ہمارے Twitterati ساتھی اس ڈر کو بہت اچھی طرح Click-bait کرہے ہیں، اور معذرت کے ساتھ، ہمارے electronic media personnel کسی تصدیق کے on the basis of ratings, ان افواہ کو اور بڑھاوا دے رہے ہیں، جس پر کھل کر یہ میڈیا والے expose ہورہے ہیں جہاں ان کی قابلیت کھل کر دیکھی جاسکتی ہے۔

میں ایسا کیوں کہہ رہا ہوں

آپ یہی دیکھیں، کہ اس وقت پاکستان میں جو بھی اموات ہورہی ہیں، سب کرونا کے سر ڈال کر میڈیا والے حج کرنے نکل جاتے ہیں، یہ بتائیں مجھے کہ؛
  • پاکستان میں ایسے کونسے ذرائع ہیں، جو یہ بات کنفرم کریں کہ فلاں بندہ واقعی میں Cronafied ہے؟
  • پاکستان میں Cronafied مریض کی تشخیص کے ذرایع کہاں اور کس شہر میں ہیں؟
  • جس ڈیوائس سے ٹی وی پر دکھایا جاتا ہے کہ جیک کر رہے ہیں، وہ دراصل وہ چھوٹے بچے جن کا بخار ٹیسٹ نہیں کرسکتے، ان کا بخار ناپنے کے لیے یہ ڈیوائس ہے۔
  • کیا مجھے یہ بتا سکتے ہیں، کہ کرونا کی بیماری کسی بھی صیحتمند بندے کو ہوسکتی ہے، اور یہ فوراٰ اثر دیکھانے کے بجائے اپنا ٹائم لیتی ہے کیونکہ اگر کسی صحتمند جسم پر اٹیک کرتی ہے تو اس جسم پر اپنا اثر پیدا کرنے کے لئے اس بیماری کو وقت درکار ہوتا ہے، تو ایسے میں ہمارے so called میڈیا والوں کے پاس مستقبل کی ایسی کونسی ٹیکنولوجی آگئ ہے جو باقی دنیا کے پاس نہیں؟ 

خدارا

 ان میڈیا ہائوسز میں عورتیں بھی ہیں، اور کہا جاتا ہے مردوں کے مقابلے عورتوں میں قدرے ذیادہ empathy ہوتی ہے، کیا اس طرح کی panic پھیلا کر جس زہنی اذیت میں آپ ان مائوں کو، ان بہنوں کو، ان بیویوں کو ڈال رہی ہیں، جن کو معمولی بخار ہوا، تشخیص نہیں ہوتی ہے، صرف نیوز پہلے بریک کرنے کے چکر میں آپ ان تین عورتوں یعنی ۳ خاندان کو اس طرح effect اور impact کررہے ہیں، کیا ایسے کرتے میں آپ بھول جارہے ہیں، کہ مستقبل میں جب آپ ریٹائرڈ ہوجائو گے اور اس وقت ایسا کچھ آپ کے پوتے یا نواسے کے ساتھ ہوگا تو کیا وہ آپ برداشت کرسکتے؟ میری یہ بات کو یہ بول کر ہنسی میں ٹالا جائے گا کہ کل کس نے دیکھا یے، میں کوئی عالم دین نہیں صرف کوشش کرتا ہوں کہ اپنے عمل کو کسی کو تکالیف دینے میں نا استعمال کروں، مگر جتنی میری معلومات ہے، اسلام میں اس بات کا کونسیپٹ ہے، کہ جو آپ آج کرو گے، کل یا تو آپ خود یا پھر آپ کی آنے والی نسلیں وہ فصل کاٹیں گی، تو کیا عورت ذات ہوتے ہوئے کیا اس طرح کی چٹ پٹی مصالحہ والی "نیوز بریک" کرنے میں آپ اتنا بڑا رسک لو گے؟

دیکھا جائے گا

یہی reaction آنا ہے میرے سوال پر مگر ہم سب اپنے اپنے گریبان میں اگر جھانکیں تو کیا جو کچھ ہمارے ساتھ ہورہا ہے، آج کل کی لڑکیوں کو جو بیماریاں ہورہی ہیں، بڑی عمر کی عورتوں میں کیوں نہیں ہوتی؟ آج کل کی بڑی عمر کی عورتوں کے چہروں پر وہ سختی نہیں جو آج کل کی جواں ساز لڑکیوں میں ہے، بریسٹ کینسر کے کیسیز پہلے شادر نادر نمودار ہوتے تھے جو اب 9 عورتوں میں سے ہر ایک عورت کو ہے، مطلب نیچر اپنا reaction کررہی ہے، بعد کا تو مجھے نا پتا ہے نا جاننا چاہتا ہوں کہ ان کے ساتھ کیا ہوتا مگر مطلب پرست ہونے کے بجائے اپنی سوسائٹی جس کے اندر آپ موجود ہیں کچھ اسکے لیئے بھی کریں، کیونکہ آپ نے اسی سوسائیٹی میں رہنا ہے تو کم سے کم اس کو تو اس طرح جہنم نہ بنائیں۔ جھوٹا مسلمان ہی بن جائیں، جھوٹا مسلمان کم از کم اس حد تک تو منافق نہیں ہوسکتا؟

اتنی لمبی تقریر کا لب لباب

اپنے آپ کو اگر journalist کہتی ہیں، تو ایک چیز ہوتی ہے تحقیق، جو از خود ایک بہت ہی بڑا ٹوپک ہے جہاں بہت ساری چیزوں کو آپ نے دیکھنا ہوتا ہے، which includes your body language and facial expressions, جہاں اس طرح کے sensitive ٹوپکس پر آپ نے اپنے رویئے اور چہرے پر کنٹرول رکھنا ہوتا ہے، یہی ایک facial journalist کا main mantra ہوتا ہے، کسی کو نمونیا ہوتا وہ بھی کرونا، کوئی چھینک کر بیمار پڑا وہ بھی کرونا، آخر آپ لوگ اس قوم کے اتنے جانی دشمن کیوں بنے ہوئے ہو؟ براہ مہربانی جتنی طاقت اور اپنے ڈریسز اور نیوز بریک کرنے میں لگاتیں ہیں، اسکا صرف 0.5 % اگر آپ content creation پر لگائیں تو میں سب سےے پہلے اپنے الفاظ واپس لوں گا، جس کا مجھے امید نہیں ہے، اسی لیئے اتنی بڑی بات بولی ہے میں نے۔

A disclaimer

This is to clarify that I was not objecting the news anchors only but also the directors, producers, and the content developers who're responsible for generating half cooked material for masalafying their content so that they get TRP, if they say they're one of another pillars of the country, hence act like one, and educate the masses who require education instead of spoonfeeding and spoiling them as spoiled child.

کوئی تبصرے نہیں:

بلاگ میں مزید دیکھیں

Sponsors

Earn Money online with the Inspedium Affiliate Program
Unlimited Web Hosting