Search me

After conclusion of Australia v Pakistan game | Cricket World Cup 2023

میں چونکہ کراچی سے تعلق رکھتا ہوں، اسی لئے میں جو بھی کہوں گا، کراچی کے scenario میں کہوں گا، مگر بات یہی ہے کہ narrow mindedness جو کہ ہمارے معاشرے میں موجود ہے، کیونکہ again میں یہی کہوں گا کہ میرے ساتھ جو کچھ بھی ہوا ہے جہاں conformity biasness دکھائی گئی بلکہ رشتہ داروں کے سامنے مجھے بے عزت کیا گیا کہ بڑوں کے مقش قدم پر چلنے کے بجائے اپنی مرضی چلا رہا ہے۔

آپ نے ہمیں کونسا اچھا معاشرہ ہمیں فراہم کیا ہے؟؟؟

میرا یہی سوال ان کے ساتھ ہوتا ہے جہاں مجھے سوالات کے جواب دینے کے بجائے شراب سے وضو کرنے کے بعد اپنے آپ کو صحیح ثابت کرنے میں لگے ہوئے ہوتے ہیں، اگر آپ واقعی میں ٹھیک ہیں، تو کیا ہم جس معاشرے میں رہ رہے ہیں، کیا وہ قابل زکر ہے؟

ٹھیک اسی طرح پاکستانی کرکٹرز کی بات کریں

تو میچ میں narrow mindedness ٹھیک اسی طرح سے جیسے ہمارے بڑوں نے ہمیں پروگرام کیا ہے، وہی چیز ہم یہاں پر دیکھ رہے تھے، کیونکہ ان کو یہ چیز کی تمیز نہیں ہے کہ اگر پلان A آپ کو ٹھیک نہیہں گیا ہے، تو پلان B اس چیز کے لئے ہوتا ہے کہ کیسے واپس پلان A کی جانب جا سکیں، جبکہ پلان C متبادل پلان ہوتا ہے جب in case پلان A کی جانب جانا ممکن نہیں ہو، ایک sane انسانی دماغ چلتا ہے، مگر یہاں آوے کا آوا بگڑا ہوا ہے، کیونکہ ہر کوئی اپنے آپ کو صحیح ثابت کرنے میں لگے ہوئے ہیں، اور ایک scapegoat کو تلاش کیا جارہا ہے، 
ٓ


Accountability aspect

جیسے میں نے اپنے کرکٹ بلاگ پر یہ الفاظ کھل کر استعمال کئے ہیں کہ نالائقی ہمارے اندر کوٹ کوٹ کر بھری گئی ہے، کیونکہ میں تھوڑا ہمارے اوقات یاد کراؤں کہ دوسرے کو غلط ثابت کرنے کے چکر میں ہم یہ بھول جارہے ہیں کہ ہم بھی کہیں نا کہیں غلط ہیں، کیونکہ accountability aspect ہماری فیلملیز میں ہی موجود نہیں، ہر کوئی اپنی دیڑھ انچ کی مسجد بنانے میں مصروف ہیں، میرا یہ کہنا ہے کہ ہماری grace کہاں گئی؟ اگر آپ اپنے آپ کو صحیح ثابت کرنا ہے اور چاہتے ہیں کہ آپ کو فالو کریں، تو پہلے کوئی مثال تو پیدا کریں، کیا آپ نے اپنے آپ کو اپنی offspring کے لئے مثال بنائی؟ میں دوبارہ اپنے ساتھ ہوا واقعہ نہیں دہراؤں گا مگر کیا آپ نے ہمارے لئے مثالی معاشرہ پیش کیا ہے؟ تو جب آپ نے مثالی معاشرہ ہمارے لئے نہیں چھوڑا ہے تو ایسے میں ہمیں تو کچھ کرنے دیں، کیوں ہمارے مستقبل کو ایسے داؤ پر لگائے ہوئے ہیں، جب ہم ان بڑوں سے سوال نہیں کرسکتے کیونکہ ہمیں سوالات کے جوابات ملنے کے بجائے قتل کے مقدمے ہونے لگ جائیں  تو ہمارا معاشرہ اسی طرح سے گلے سڑے گا، مگر جب ہمارا معاشرہ ہی ایسے چل رہا ہے تو ایسے میں کرکٹ ٹیم سے کیا امید رکھیں؟؟؟

Accountability کے ناقص اقدام کی وجہ سے آج internationally ہمیں مذاق بنایا جارہا ہے

یہ ایک انڈین یوٹیوب چینل پر پاکستان کو discuss کیا جارہا ہے، جہاں ہمارے so-called ego جو کہ کسی کام کا نہیں، کیونکہ اپنے آپ کو ذاتی طور پر صحیح ثابت کرنے کے چکر میں آپ نے ایک ایسی ذہنیت کو پروموٹ کردیا ہے کہ اب یہاں سے یہ لوگ ہمارا مذاق اڑا رہے ہیں، مگر یہ موقع ہم نے ان کو فراہم کیا ہےکیونکہ اپنے آپ کی ego  کو اگر پاکستان کے ساتھ لنک کرتے تو صورتحال یہاں نہیں پہنچتی، پہلے پہل رمیز راجا کے خلاف propaganda شروع کیا، اور ان کا مذاق بنایا، اب دیکھیں، وہی رمیز راجا انڈیا میں کمنٹری کررہے ہیں، ٹھیک اسی طرح اب انڈین میڈیا پر discuss یہ کیا جارہا ہے کہ بابر اعظم کو کیپٹن رہنا چاہئے کہ نہیں، اور لیڈر شپ کی گفتگو کی جارہی ہے، 

میں یہاں ان سے disagree کرتا ہوں

کیونکہ میں یہاں consistency کی بات کروں گا، Graeme Smith فارمولا بولوں گا، کیونکہ consistency کی اہمیت ہوتی ہے، کیونکہ consistent leadership کے ساتھ ساتھ uniformity ضروری ہوتی ہے، جبکہ یہاں recent past میں رمیز راجا، نجم سیٹھی اور اب موجودہ سیٹ اب ذکأ اشرف، اور یہ میں ۲۰۲۲ سے لے کر اب تک کی بات کررہا ہوں، تو کیا ایسے میں ہم پاکستان کے بارے میں سوچ رہے ہیں؟ پاکستان کہاں گیا؟؟؟

میں پلئیر بیک اپ کی بات کررہا ہوں

یہ چیز ہمارے معاشرے میں insecurity موجود ہے، اس سے لنک ہے، کیونکہ ایک insecurity کی وجہ سے ہم نے پاکستان کا نام خراب کردیا ہے، جیسے وکرانت گپتا نے ناریل پھوڑنے کے لئے اسامہ میر کا نام استعمال کیا کہ اس کو استعمال کیا جائے گا، اب دل دل پاکستان کی excuse کا اس کا مذاق اڑایا جارہا ہے، ٹیم اور پاکستان کے نام کا مذاق بنادیا ہے، میرا یہی سوال ہے کہ sensitivity کو کب تک for-granted لیا جائے گا؟؟؟

کوئی تبصرے نہیں:

بلاگ میں مزید دیکھیں

Sponsors

Earn Money online with the Inspedium Affiliate Program
Unlimited Web Hosting