اب تو میں خود تھک گیا ہوں یہ بات کو اجاگر کر کے کہ موقع محل اور اسکے مناسبت سے act کریں مگر نہیں ہم میں attention seeking کی اتنی گندی عادت ہے کہ ایک لمحے کو بھی یہ نہیں سوچتے کہ ان کی ان حرکات سے پاکستان کو کیا فائدہ ہورہا ہے؟ کیا ملک کے بارے میں ہم سوچتے ہیں؟
میں ایسا کیوں کہہ رہا ہوں؟ میرا ایسا کہنے کی کیا وجہ ہے؟
میں اس طرح اس لئے کہہ رہا ہوں، کیونکہ ایک ایسے موقع پر جب پورا پاکستان بند ہے اور پاکستان کی طرح پوری دنیا اس وقت متقفل ہے جس کی وجہ سے عین ممکن ہے کہ جس طرح ہم ٹی وی، لیپ ٹاپ اور موبائیل پر دنیا بھر کی خبر دیکھتے تو کیا یہ عین ممکن نہیں کہ دنیا بھی ہمارے ملک میں موجود افراتفری اور سیاسی ہلچل کو انارکی / anarchy کی حیثیت میں دیکھیں تو کیا ہم پاکستان کو دنیا میں کس طرح present کر رہے ہیں؟
کیا یہ وقت ہے سیاست کرنے کا؟
میں یہاں سیاسی جماعتوں کو الزام دینے کے بجائے عام عوام کو hit on the back کروں گا کیونکہ میرا یہ ماننا ہے کہ جیسی عوام ہوگی، ویسا ہی میڈیا ہوگا، اور ایسے میں اگر میڈیا یہ چیزیں دیکھا رہا ہے تو وہ اس وقت ہی دیکھائے گا جب demand ہوگی، آج کا زمانہ demand and supply کے rule پر چلتا ہے، ورنہ کیا میڈیا کو پاگل کتے نے کاٹا ہے جو اس طرح کا exaggerated content دیکھائے؟ پوری دنیا کا میڈیا دیکھ لیں اور ہمارے ملک کا میڈیا دیکھیں، ایسا لگتا ہے پوری دنیا اپنی خود کی entertainment کے لیئے پاکستان کو استعمال کررہا ہے!
مجھے ایسا کیوں لگ رہا ہے؟
کیا اس طرح کے حرکتیں کرنا ضروری ہے؟ |
اس طرح کے پوسٹس پردنیا میں ہم کیا میسیج بھیج رہے ہیں؟ |
کیا اس ایشو کی وجہ سے ایک ٹرینڈ ایسا شروع کرنا ضروری ہے؟ |
عوام کو خود اس طرح کا مٹیریئل پسند ہے |
یہ لوگ پاکستان میں لوگوں کو اس موقع پر لڑا کر پوپ کارن کھانے میں مشغول ہیں اور یہاں بیوقوفوں کی طرح ہم جھگڑا کرتے بیٹھیں ہیں۔۔۔ |
کیا ان حالات میں ہمیں پاکستان کی متعلق نہیں سوچنا چاہیئے؟
کراچی کو منی پاکستان کہا جاتا ہے، مگر کیا واقعی میں پاکستان اتنا گیا گزرا ہے جتنا کراچی ہے؟ ان جیالوں نے کراچی کو دوسرا لاڑکانہ بنادیا ہے اس پر کراچی پر اپنا حق جتا رہے ہیں؟ پورے سندھ کے لئے on ground آپ نے کرا کیا ہے؟ یہ باتیں نہ کریں کہ یہ کیا وہ کیا فلاں ڈھمکانا، overall سندھ صوبہ کی کیا حالت ہے؟ کہاں investment کی ہے آپ نے اور rate of overall return on investment کا کیا ratio ہے، زرا statistics کو واضع کریں، کراچی کی ownership سے پہلے سندھ کو تو own کریں، سندھ میں perform کریں تاکہ کراچی بھی اپنے اپ کو سندھ کا حصہ تسلیم کرے، سندھ دو حصوں میں تقصیم ہے، ایک کراچی اور حیدرآباد ہے، باقی اندرون سندھ۔ دونوں سندھ کے کلچر، پلڈنگز، رہن سہن وغیرہ سب ایک دوسرے سے قدرے الگ ہے، تو ایسے میں یہ لوگ interior Sindh سے کراچی میں settle کرتے ہیں، ان لوگوں کی عقل یہاں سے آگے نہیں ہوتی!
اب جب کہ کرونا ہے
انکے پاس اپنا کوئی پلان نہیں کہ ان سب چیزوں سے کیسے tackle کرنا تو اس موقع پر بھی اپنی سیاست کرنے کا موقع نہیں چھوڑتے، مگر جیسے میں نے شروع میں کہا کہ مسئلہ عوام کا ہے، عوام جب تک خود تبدیل نہیں ہوگی پاکستان کی حالت نہیں تبدیل ہوگی۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں