Search me

اس بار کی چھوٹی عید

پہلی بار

جیسا میں نے رمضان المبارک کے آنے سے پہلے کہا تھا کہ اس بار کا رمضان المبارک قدرے واضع فرق کے ساتھ گزارا جائے گا، کیونکہ آدھا رمضان المبارک تو ہم نے بغیر جمعہ المبارک کے گزرا، جہاں ہمارے اندر سے جمعہ المبارک کا تقدس ختم کیا گیا۔ کیونکہ جمعہ المبارک کا تقدس اس وقت ہی پورا ہوتا ہے جبکہ نماز کے لیئے نمازی مساجد میں موجود ہوں۔ جو کہ میں نے اپنی زندگی میں پہلی بار دیکھا کہ نہیں ہوا، ورنہ میرے سامنے یی ہوتا تھا کہ مساجد کم سے کم رمضان میں بھری بھری ہوتیں تھیں۔

افسوس

ہمیشہ کی طرح اس بات کا رہے گا کہ اس بار بھی اللہ نے موقع دیا پر میں نے اس مہینہ کو استعمال نہیں کرپایا۔

اس بار کی چھوٹی عید

اس بار کی چھوٹی عید بھی اس لیئے قدرے مختلف ہوگی کیونکہ کل یعنی مئی ۲۲، ۲۰۲۰ کو PIA کا جہازکراچی ایئرپورٹ کے نذدیک آبادی میں گر کر تباہ ہوگیا، جس میں میری اپنی کزن بھی انتقال کرگئیں، جو لاہور سے کراچی اپنی امی سے ملنے اپنے بچوں کے ہمراہ آرہیں تھیں، اس کی وجہ سے عید ویسے بھی اتنے جوش و خروش سے نہیں منائی جائے گی کیونکہ فیملی میں یہ واقعہ رونما ہوچکا ہے۔

میرا سب سے بڑا objection

یہ حادثہ نہیں بھی ہوتا تو میں نے کھلے عام یہ بات کہنی تھی کہ عام طور پر انٹرنیشل ائیرپورٹس آبادی اور گنجان علاقوں سے دور رکھا جاتا ہے، مگر افسوس کا مقام یہ ہے کہ ہماری خود کی زہنیت رکشہ میں بیٹھنے والوں کے مترادف ہوچکی ہے کہ زرا پیدل نہیں چلنا گھر کے اندر چھوٹی گیٹ کے اندر رکشہ رکوانا آتا ہے، ایک چیز ہوتی ہے سوشل ذمہ داری یعنی social responsibility جو کہ ہر اس شہری پر لاگو ہوتا ہے جو کہ اس شہر کی حدود میں رہتا ہے.
کراچی ایئرپورٹ کو مین ٹرمینل جہاں ہم سی اوف کرنے جاتے ہیں

کراچی ائیرپورٹ کا رن وے اور آبادی کے درمیان فاصلہ
جہاں سے جہاز عام طور پر کراچی میں لینڈ کرتے ہیں

باہر زوم کر کے دیکھیں کتنا آبادی کے بیچوں بیچ ہے کراچی ائیرپورٹ

جاپان کا میازاکی ائیرپورٹ، جہاں لینڈ اور ٹیک اوف کرنے کی جگہ کو خالی رکھا گیا ہے

ممبئی جیسا شہر جہاں مذید انسانوں کے رہنے کے لیئے جگہ نہیں وہاں
بھی کس طرح علاقے کو مینج کیا گیا ہے کہ ٹیک اوف
کی جگہ کو خالی رکھا گیا ہے

Mumbai-Juhu Airport is located in Juhu, an upmarket residential suburb of
Mumbai, India. It is used by small General Aviation aircraft and helicopters.

سائوتھ کوریا کا انچوائین انٹرنیشنل ائیرپورٹ اسی وجہ سے آبادی سے دور بنایا گیا ہے


ان سب examples سے ہمیں یہ بھی پتا چلتا ہے کہ برا وقت کبھی دروازہ کھٹکھٹا کر نہیں آتا اور رہتی دنیا تک یہ ایک اٹل حقیقت رہے گی، مگر جس طرح یہ حادثہ جہاز کے انجن فیل ہونے کی وجہ سے ہوا، یہ چیز بھی بہت اہم ہےکہ ہم بحیثیت شہری اس حادثہ کو خود invite کیا ہے، کیونکہ یہ ائریا میں نے خود بھی قریب سے دیکھا ہے جب میں ملیر سے ہائی وے کی طرف جاتا تھا تو جس طرح ائیرپورٹ کے اندر سے ہوتے ہئے سعدی ٹاون کی طرف سے ہوتے ہوئے ہائی وے نکلتا تھا، مجھے پتا ہے، تو جب ہی مجھے محسوس ہوا تھا، کہ ائیرپورٹ اتنا شہر کے اندر کیسے ہوسکتا ہے ہالانکہ یہ ۲۰۱۷ کی بات ہے جب میں اپنے بینک کی ملیر ہالٹ برانچ میں ہوا کرتا تھا۔ مطلب میں ائیرپورٹ کے اندر سے نوڈلز کی طرح کی گول گول روڈز میں سے ہوتے ہوئے کینٹ 6 نمبر گیٹ نکلتا تھا جس کے بعد لگتا تھا کہ میں ائرپورٹ کی حدود سے باہر نکلا ہوں۔

ویسے میرا شک ہے (دعا کرتا ہوں ایسا نہ ہو)

ہوسکتا ہے کہ میں غلط ہوں اور یہ صرف شک ہو مگر بات یہ ہے کہ PIA کو degrade کرنے کی کوشش بھی ہوسکتی ہے، کیونکہ ویسے بھی بہت سارے عوامل کی پسندیدگی کے برخلاف پاکستان میں لاک ڈاون کو نرم کیا گیا ہے جس کی وجہ سے بہت سارے stakeholders خوش نہیں تھے، اسی لیئے اس حادثہ میں beneficieries کو enlist کریں تو صاف پتہ چل جائے گا کہ کون کون سے عناصر تھے جن کو PIA کے اس حادثہ سے فائدہ ہوا اور حکومت وقت سے اپنی بات منوانے کا ایک مہرہ ہاتھ لگ گیا۔
Share


Unlimited Web Hosting

کوئی تبصرے نہیں:

بلاگ میں مزید دیکھیں

Sponsors

Earn Money online with the Inspedium Affiliate Program
Unlimited Web Hosting