صرف اور صرف ایک پاکستانی کا نقطہِ نظر
پیٹرول پمپ کا مین یعنی اصل مقصد کوالٹی فیول مکمل مقدار کے ساتھ فراہم کرنا ہوتا ہے، جبکہ خاص طور پر بائیک والے میری اس بات سے بالکل agreed ہوں گے کہ پیٹرول بھرانے کے لئے ضروری ہوتا ہے کہ خاص طور پر بائیک پر دو لوگ ہوں، تاکہ ایک بندہ پیٹرول پمپ کے میٹر کی جانب دیکھے، جبکہ دوسرا بندہ نوزل کی جانب دیکھے جہاں یہ کنفرم کرنا ضروری ہوتا ہے کہ "اسپلیش" یعنی زور کے جھٹکوں سے فگر مکمل کردیں مگر جتنے پیسے آپ نے ٹینک کے لئے دئے تھے، اس کا کچھ فیصد آپ کو ہوا کی صورت میں ڈال دیتے ہیں، یعنی ۱۰۰ روپے کا پیٹرول کے پیسوں میں ۸۰ روپے کا پیٹرول اور بیس روپے کی ہوا بالکل مفت میں یہ پیٹرول پمپ مالکان آپ کو فراہم کر رہے ہیں۔
کیونکہ جب سے میں نے بائیک میں پیٹرول فل کرانا شروع کیا، نہ صرف بائیک کی رننگ بہتر ہوگئی بلکہ مائلیج بھی کافی بہتر ہوگئی، کیونکہ آج ہی کی بات ہے، میں نے اپنی بائیک میں پچھلے مہینے ۲۶ اکتوبر ۲۰۲۱ کو بائیک میں پیٹرول ڈلایا تھا، اور اس مہینے چونکہ مجھے تنخواہ نہیں ملنی تھی کیونکہ ۱۶ نومبر ۲۰۲۱ کو میں نے اپنی جاب چینج کرلی تھی، تو as per policy میں نے فسکل مہینہ کا پیریڈ مکمل نہیں کیا، تو اسی وجہ سے اب مجھے دسمبر کے ۲۶ تاریخ کو تنخواہ ملے گی، یہ سب بتانے کا مقصد یہی ہے کہ وہ کیا وجہ تھی کہ میں نے ۲۶ اکتوبر کے بعد آج تک پیٹرول کا لیول اپنی بائیک میں مینٹین کیوں نہیں کیا، اور اسی تناظر میں، میں نے خود دیکھا کہ میری بائیک نے ایک دن کم ایک مہینہ میری بائیک نے مائلیج دیا، اس میں بھی اگر مجھے موقع ملتا تو کل میں ضرور ۲۰۰، ۳۰۰ روپے کا پیٹرول ڈلواتا، مگر جس طرح کی panic buying عوام دیکھا رہی تھی، الامان الحفیظ۔ حالانکہ اس مہینے میرے دو چکر آنا جانا ملا کر آواری ٹاورز کے ہوئے، اور ایک چکر آنا جانا ملا کر کلفٹن شون سرکل، تو اس کے باوجود فل ٹینک ہونے کی بناہ پر ۲۹ دن کا پیٹرول ایوریج دیا،
تو یہ سب کچھ یہ مافیا عوام کو اکسا رہے ہیں کہ حکومتِ وقت کے مخالف سمت میں جائیں، کیونکہ آپ ڈاٹس کو ملائیں، کیا عوام حکومتِ وقت کے خلاف نہیں ہوگئی؟ اس چیز کو اس طریقے سے دیکھیں کہ یہ ایک واٹر ٹیسٹ ہے، کیونکہ بعد میں اسی کی بنیاد پر چھوٹے چھوٹے ایشوز کو اجاگر کر کے مستقبل کی حکومتوں کے لئے بھی مشکلات پیدا کرنے کا بیج بویا جارہا ہے، اور یہ بات ہم سب بخوبی لگا سکتے ہیں، کہ جب کوئی بیج بویا جاتا ہے تو ایسے میں باری باری پانی دیا جائے، تو آخر میں تناور درخت بن جائے گا، جس کا خمیازہ ہماری آنے والی نسلیں اتاریں گی۔
موجودہ زمانہ جھوٹ کا پلندہ ہے، ایسے میں چھوٹی، چھوٹی جھٹکے دے کر لوگوں کا دماغ خراب کرنے کے لئے اس طرح (مندرجہ بالا واقعات) کو استعمال کیا جائے گا، بلکہ استعمال کیا بھی جاتا ہے خاص طور پر ہم پاکستانیوں کے لئے۔
ایک تبصرہ شائع کریں
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں