Link List
Search me
پاکستان میں اسرائل پر بحث بازی اور fifth generation warfare
کراچی لاک ڈائون کے دوران
Accepting that
یہ جوبیماریا ں ہمارے آس پاس موجود ہیں، کیا پہلے موجود نہیں تھیں؟ کیا پہلے ہمارا گلا خراب نہیں ہوا؟ کیا پہلے ایسا نہیں ہوا کہ taste buds نے اپنا کام یعنی taste recognize کرنا چھوڑا ہو؟ یہ کیونکر ہورہا ہے کہ کورونا سے مرنے والوں کو گاڑا جارہا ہے، صحیح طریقے سے تدفین بھی نہیں ہوتی؟ کیا اسکا سیدھا سیدھا مطلب یہ نہیں کہ ڈر کو ہمارے ذہنوں میں بٹھا کر اسی طرح کی جنیاتی تبدیلیاں ہمارے اندر لائی جارہی ہیں جیسے ہمارے سے پہلے کی نسلوں میں آئیں جو ۱۴ ۱۵ فٹ کے دیو ہیکل ہوا کرتے تھے اور آہستہ آہستہ fragile ہوتے ہوتے اس موڑ پر آئے؟ Beneficiary کو دیکھیں کہ انسانوں کو fragile کرکے کون فائدے میں ہے؟ کس کو فائدہ ہو رہا ہے، کون فائدہ اُٹھا رہا ہے اور کس کو کتنا فائدہ دلایا جارہا ہے۔ لوگوں کو شرم آنی چاہئے کہ اب بیماریوں کو بھی status symbol کے طور پر استعمال کیا اور کرا جارہا ہے اور ہمارے ذہنوں میں بھی یہی چیز ہمارے بڑوں کی جانب سے ہم میں ڈالی جارہی ہے۔
Virtual Communication
اس بیماری کے آنے کے بعد جو سب سے بڑا ٹرینڈ آیا کہ ورچوئل رابطہ کو فروغ دیا جارہا ہے، جو کہ پہلے اتنا اہم نہیں سمجھا جاتا تھا اور ابھی کچھ مہینے پہلے تک میں خود کہتا تھا کہ far fetched future میں شاید ہم اس جانب دلچسپی دیکھائیں، مگر دیکھ لیں، آفیشلی پاکستان میں ۲۶ فروری کو پہلا کیس آیا، اور آج نومبر کی ۲۶ اسٹارٹ ہونے والی ہے خود دیکھ لیں، ایس سی او سَمِٹ ورچوئل ہوئی، ابھی جی ۲۰ ریاض میں ورچائل ہونے والی ہے، جس سے اندازہ کرلیں یہ سب پری پلان تھا اور ہے۔
کورونا صرف ٹی وی میں ہے
جی ہاں، کیونکہ جب سے کورونا آیا ہے، میں نے صرف اور صرف ٹی وی دیکھنا بند کیا ہے اور اپنے آپ کو کاموں میں، لکھائی میں، فیملی میں، اپنے آپ کو involve کیا، تو میرا ذہن اس جانب نہیں، جبکہ honestly اس دوران میری طبیعت بھی خراب ہوئی، مجھے اسکین پرابلم بھی ہوئی، زخم بھرنے میں سُستی ہوئی، بخار بھی آیا اور چکر بھی آئے مگر چونکہ میرا ذہن ان خرافاتی خیالات سے مبرہ تھا، اور اللہ تعالٰی پر توکل، تو ان سب چیزوں سے نکل گیا حالانکہ مجھے میرے آفس والوں نے بھی کہا کہ تمہاری آنکھیں اتری ہوئی لگ رہی ہیں، یا تم concentrate نہیں کر پارہے ہو، تھوڑا پاور نیپ لو، مگر چونکہ میرا ذہن صاف تھا، یہی symptoms مجھے بھی کچھ کچھ ہوئے، جیسے ایک دن میں ۳ مرتبہ بخار کا چڑھنا پھر اترنا، اسی لئے اب میرا اس حوالے سے پختہ یقین ہوچکا ہے کہ یہ سارا مائنڈ گیم ہے اور کچھ بھی نہیں۔
کورونا وائرس کے بعد کی دنیا
ٹائم میگزین کی اس اشاعت میں ہمیں اشارہ دے دیا گیا ہے کہ کیا ہونے کو ہے۔۔۔ |
یہاں ایک بات ہے کہ ہم پر ڈر کا اثر بٹھایا جارہا ہے، کیونکہ ایک انجانا خوف ہماری سائکولوجی میں اس طرح ڈالا جارہا ہے کہ انسان جو اپنی inquisitive طبیعیت کی وجہ سے جانا جاتا ہے، آج اُسی طبیعیت کو disable کرا جارہا ہے، کیونکہ جب ایک ان دیکھا ڈر ہمارے اندر ڈالا جارہا ہے کہ کورونا آرہا ہے، کورونا سے یہ ہورہا ہے، میں دوبارا یہ بات کو کنفرم کروں کہ یہ لائن لکھنے کا مقصد یہ بالکل نہیں کہ میں کورونا وائرس کو نفی کررہا ہوں، میں مان بالکل رہا ہوں مگر یہ کہہ رہا ہوں کہ جتنی یہ بیماری نہیں اس سے ذیادہ اسکا واویلا مچاکر ہماری زندگیاں تبدیل کی جارہی ہیں، کیونکہ اب ہم پر یہ وائرس ایک طرح کا ٹارچر اسٹارٹ کرا جارہا ہے جس کی وجہ سے مجھے personally یہ لگتا ہے، کہ اسی ڈر کی genetic encode کی وجہ سے ہماری آنے والی زندگی مستقل طور پر تبدیل ہونے والی ہے۔
ٹائم میگزین کا سرورق
اب کورونا وائرس کے تناظر میں ٹائم میگزین کے سرورق کو دیکھیں کہ کس طرح کورونا وائرس کے نام پر تبدیلیوں کو ہمارے اندر encode کرایا جارہا ہے، کیونکہ ایک چیز جو شاید میں نے بلاوجہ نوٹ کیا کہ اس تصویر میں arrow دیے ہوئے ہیں ایک الٹے ہاتھ سے سیدھے ہاتھ کی جانب اشارہ کررہے ہیں جس کا صاف سیدھا مطلب یہ ہے کہ اب سے دنیا میں کچھ بھی ہوگا، اثر پوری دنیا میں ہوگا، جیسے ابھی یہ کورونا وائرس کی صورتحال ہے، کس طرح اس نے پوری دنیا کو اپنی لپیٹ میں لیا، تو آگے بھی اس طرح کے مزید چیزیں ہوں گی، پھر دوسرا arrow کو دیکھیں تو آسمان یعنی اوپر کی جانب اشارہ کررہا ہے یعنی اب سے ایک نئی طرح کی جنگیں جنہیں میں آسمانی جنگیں یا خلائی جنگیں کہوں گا، کیونکہ اب سے جو جنگیں ہوں گی، سیٹلائٹ کی جنگیں ہوں گی، اب سے یہ سیٹلائٹ جنگوں کے لئے آنکھ اور کان کا کام کریں گی۔ پھر دوسری جانب bottom right کی جانب نظر دوڑائیں تو یہ جو کچھ بھی کررہے ہیں، اس کا عادی کرایا جائگا، بلکہ کچھ ممالک جس میں نئے ممالک متحدہ عرب امارات ہے جس میں اس طرح کی حرکات کی اجازت دے دی گئی ہے، اور پاکستان میں بھی یہی چیز کی acceptance کرائی جارہی ہے، باقی horticulture وغیرہ کو بھی accordingly سیٹ کرائی جایگی کیونکہ ان کے اپنے مقاصد ہیں جن کو پورا کرنے کے لئے ان کو اپنی مرضی کے پودے وغیرہ چاہئے، کیونکہ اپنے کنٹرول کو مستحکم کرنے کے لئے ان چیزوں پر بھی کنٹرول ضروری ہے۔