دور اندیشی
ہمیں یہ بھی دیکھنی چاہیئے کہ نہ صرف ابھی جو ہمارے ساتھ ہورہا ہے، اس سے آگے بھی ہوکر دیکھیں کہ In the longer run ہمیں اس کا interference اور impact بھی دیکھنا چاہیئے کہ کیا ہونے لگا ہے۔
ڈر کے سائے میں
یہ ایک ایسی چیز ہے جس کی وجہ سے جیسے English میں کہا جاتا ہے، Back-of-the-mind یعنی ہماری Psychology کو خاموشی سے Exploit اور ٰInterference کی جارہی ہے، جہاں غیر ارادری طور پر یہ چیز ہمارے اندر ڈالی جارہی ہے اور اگر یہ چیز ہمارے اندر fixed ہوجاتی ہے، تو کیا ہماری آنے والی generations کو کس طرح breed کیا جارہا ہے؟
لڑکیاں
لڑکیوں کو جس طرح اٹھاوا دیا جارہا ہے (میں مانتا ہوں یہ controversial statement ہے ) مگر میں اس لیئے کہہ رہا ہوں کیونکہ ایک مرد صرف ایک خاندان کو بناتا ہے، جبکہ ایک عورت پوری جینیریشن کو بناتی ہے، یعنی ایک عورت کی اہمیت ایک Architect کی طرح ہوتی ہے، یعنی Design بھی کرتی ہے، یعنی ایک عورت کو اگر plagiarized کردیا جائے گا تو آپ خود imagine کریں کس طرح کی جینیریشن ہم بنارہے ہیں۔ میں عورتوں کی آزادی کے against میں نہیں ہوں مگر بات ساری یہ ہے کہ آزادی کو define کریں، کیا آزادی کا مطلب exploited ہونے کی آزادی ہونی چاہیئے؟ جس طرح خاندانی نظام کا دھجیاں یورپ اور امریکہ میں بکھیر چکیں ہیں یا جس طرح بھارت میں ہورہا ہے، کیا وہ وایئرس سے ہم اپنی لڑکیوں کو plagiarized کرنا چاہتے ہیں؟
Psychologically ہم اس ڈر کو اپنے اندر encode کر ہے ہیں
Psychologically یہ چیز proven ہے کہ اگر ہم جو چیز خود سے کرنے چاہتے ہیں، تو ہمارا دماغ خود سے ایسے signals اور enzymes کو پورے جسم میں stimulate کرتا ہے جس کی وجہ سے ہمارا پورا جسم pleased محسوس کرتا ہے، اسی وجہ سے یہ دماغ کو capture کرنے کی کوشش کی جارہی ہے جہاں دماغ کو limit کرا جارہا ہے اس طرح، کیونکہ اس موقع پر انسانی دماغ ڈر کا stimulus کو produceکرتا ہے، جو کہ ایک خطرناک چیز ہے کیونکہ اس طرح انسانی دماغ ایک invisible barrier یعنی ایک رکاوٹ یا دیوار کھڑا کردیتا ہے جس کی وجہ سے ہمارے غیر ارادری دماغ میں یہ بات cemented ہوجاتی ہے کہ میں یہ نہیں کر سکتا۔ خود سوچیں کتنی خطرناک بات ہے یہ۔