معذرت کے ساتھ، ہم سب کچھ ہیں، مگر پاکستانی نہیں، اتنا بڑا ہاتھ ہمارے ساتھ ہوچکا ہے، مگر مجال/محال ہے کہ ہماری سوچ پاکستان سے باہر گئی ہو کہ پاکستان کے بارے میں کیا کچھ خبریں باہر بریک ہورہی ہیں، خیر اس حوالے سے کیا کہنا یہاں معذرت کے ساتھ ہم لوگ اتنے پتھر دل ہوچکے ہیں کہ بارش کے موسم کی وجہ سے ایک بینک کا کیش آفیسر بائیک سے گرنے کی وجہ سے لیٹ آتا ہے تو میں نے اپنے گناہ گار کانوں سے کسٹمر کو یہ کہتے ہوئے سنا ہے کہ مرتا ہے تو مرے میرا چیک کیش کر کے دے۔
اس قدر پتھر دل ہوچکے ہیں، تو ایسے میں پاکستان کہاں ہے؟
پاکستانی بننے کے لئے پہلے انسانیت ہونا ضروری ہے، پہلے میں
سوچتا تھا کہ کیونکر یہ پاکستانی قوم بائیک پر سیون اپ کی بوتل لے کر چلتی ہے، مگر جب میں نے خود تجربہ کیا تو ماشا اللہ سے ہمارے پیٹرول پمپ والے مالکان پیٹرول بھرنے میں جس طریقے کی ڈںڈی مارتے ہیں، اس کے جواب میں لوگوں نے بوتل رکھنا اسٹارٹ کی ہے، یعنی جب انسان کو انسان پر بھروسہ نہیں ہے تو انسانیت کہاں ہے؟
جب ایسی پکچرز پاکستان کی دیکھی جائیں گی، تو آپ لوگ کیا سمجھتے ہیں، وہ لوگ ہمیں کیسے پرکھتے ہوں گے؟
میں دو philosophies کا firm believer ہوں، یکم for every action, there is an equal and opposite reaction دوم Murphy's Law یعنی ہر ہونے والی چیز ہو کر ہی رہے گی، چاہے آپ جتنے جتن کرلیں، اور کوئی بھی چیز ہونے کے لئے کچھ فیکٹرز ہوتے ہیں، جن کو پرفارم کرتے ہیں تب ہی رع ایکشن میں یہ آؤٹ پٹ آتا ہے جس کے نتیجے میں ہم یہ کہتے ہہیں کہ ہمارے ساتھ یہ سب کچھ ہوگیا، جب کہ ہوسکتا ہے کچھ سالوں پہلے آپ نے کچھ ایسا کیا ہوتا ہے کہ اس کے نتیجے میں آج یہ نتائج ہمیں دکھائی دیتے ہیں، مگر چونکہ ہم شتر مرغ کی مانند منہ مٹی کے اندر ڈال کر سمجھتے ہیں، کہ All is Well تو ایسے میں ہمارا اللہ ہی مالک ہے۔
پہلے #PAKvNZ پھر #PAKvENG ، مگر پاکستان کے متعلق تھوڑی سوچنا ہے ہمیں
کیونکہ اگر پااکستان کے متعلق ہم نے سوچنا اسٹارٹ کردیا تو ہمارے زاتی مفادات کو ٹھیس پہنچتی ہے، کیونکہ اگر میں اندر کی بات کروں تو ہمارے کرکٹ بورڈ کے اندر بھی ایسے لوگ موجود ہیں جن کے مفادات میں ہی نہیں کہ پاکستان میں کھیل ہو بلکہ ان کے اپنے مفادات میں یہی ہوتا ہے پاکستان کو دبئی کو اپنا ہوم گراؤنڈ بنا لیں، کیونکہ دبئی میں ان لوگوں کو زیادہ فائدہ ہورہا ہوتا ہے، کیونکہ جس طرح ۲۰۲۱ کے پی ایس ایل کا سکینڈ لیگ ابو ظہبی میں ہواجبکہ انہی دنوں میں کراچی میں لاک ڈاؤن ہلکا ہونے والا تھا تو ایسے میں اگر پاکستان میں کرکٹ ترجیع ہوتی تو پی ایس ایل کے بقیہ گیم بھی پاکستان میں کراسکتے تھے، جس کو بلاوجہ ابو ظہبی ٹرانسفر کیا گیا۔
پاکستان کو چاہئے
اپنا stance کو firm رکھیں کہ پاکستان کی ہوم سیریز کا مطلب ہے پاکستان کے اپنے گراؤنڈز میں پاکستان اپنے opponents کے ساتھ کھیلے، نہ کہ کسی نیوٹرل وینیو جیسے دبئی وغیرہ میں جہاں ہمارے لڑکوں کو پاکستان میں موجود enthusiastic crowd نہیں ملتا، جیسے ایک مثال دوں پی ایس ایل کے مقابلے جب دبئی وغیرہ میں ہوتے تھے، اس کے فوراً بعد جب لاہور میں پہلا پی ایس ایل کا گیم ہوا تھا، تو ہر ایک نے فرق دیکھا تھا کہ کیسا کراؤڈ آیا تھا پھر جب کراچی کو ہوسٹنگ کے حقوق ملے تھے تو کس طرح سے کراچی نے نمائندگی کی تھی، اس کے لئے مجھے کچھ کہنے کی ضرورت نہیں، کیونکہ ویسے بھی ہوم کراؤڈ کا ایڈوانٹیج ہر ٹیم اٹھاتی ہے، تو اگر پاکستان بھی یہی ایڈوانٹیج اٹھاتی ہے تو اس میں کوئی ایسی بات نہیں جس پر کوئی برائی ہو۔
میڈیا کنٹرول
میڈیا کنٹرول سے مراد پاکستانی کرکٹ اور کرکٹ متعلق نیوز کی فلٹریشن کی ضرورت ہے، کیونکہ اب جس زمانے میں ہم رہ رہے ہیں، اب صرف کراچی سے خیبر ہماری نیوز نہیں دیکھی جاتی بلکہ دنیا میں ہر طرف اور شاید انٹرنیشنل اسپیس اسٹیشن تک بھی سنی جاتی ہے تو آج کل کی صورتحال میں پاکستان کی عزت کروائیں، پاکستانی کرکٹ اور پاکستانی کرکٹ کلچر کو prominent دیکھائیں اور اپنے ہیریٹیج پر یعنی پاکستانی ہونے پر فخر کریں، کیونکہ پاکستانی اگر عزت نہیں کرے گا، تو ایسے میں ہم کیسے امید کریں گے کہ باہر والے ہماری عزت کریں گے؟
میں ایسا کیوں کہہ رہا ہوں
کیونکہ میں عمران خان کا سپورٹر نہیں ہوں، مگر جس طرح عمران خان اینڈ کو نے ابھی ری ایکٹ کیا ہے، موقع، محل اور موقع محل کے حساب سے بالکل ٹھیک تھا کیونکہ جو مثال نیو زی لینڈ نے پیش کی ہے، اس کا ڈو مینو ایفیکٹ کے طور پر کرکٹ پاکستان سے جا بھی سکتی ہے، ایسے میں ہمیں اپنا stance کو firm رکھنا چاہئے، کیونکہ اس وقت ہمارے ساؤتھ ایشیا کے ریجن میں علاقائی صورتحال کے تناظر میں کوئی بھی ٹیم کے چانس کم لگ رہے ہیں کہ ہوم گیمز مل سکیں، جب کہ ہم وہاں گیمز کھیلنے کے لئے مرے جاتے ہیں، کیونکہ یہ ایک طرح کی زلالت (زبان کے لئے پیشگی معذرت) ہوئی ہے کہ ہمارے دو ہوم گیمز abandoned ہوچکے ہیں، زندہ قوموں کے لئے یہ بہت بڑی چیز ہوتی ہے۔
اپنی کرکٹ اور پاکستان کو اہمیت دیں
مسئلہ سارا یہی ہے کہ ہم اپنی چیزوں کو اہمیت دینا سیکھیں کیونکہ Pakistan Comes First ملک پہلے پاقی سب کچھ بعد میں، کیونکہ پاکستان میں جو کچھ بھی ہوا، مجھے ابھی تک یہی لگ رہا ہے کہ یہ افواہ بھی ہوسکتی ہے جس کی وجہ سے نیو زی لینڈ بھاگی ہے، کیونکہ یہ ففتھ جنریشن وار ہے جو کہ base ہی کرتی ہے افواہ پر، اور سوشل میڈیا پر word-of-mouth کی بہت اہمیت ہوتی ہے
آئندہ کے لئے لائحہ عمل
پاکستان کرکٹ بورڈ اور پاکستانیوں کو آئندہ کے لئے سخت اور firm stance رکھنا چاہئے، اور اس کے لئے ہمارے پاس پلان اے، پلان بی ہونا چاہئے، اور کبھی پاکستان allow نہ کرے کہ اپنے ہوم گیمز پاکستان میں ہی کھیلنا پسند کرے، اور ہمیں پاکستانی ہونے پر فخر ہونا چاہئے، اور پاکستانی ہونے کے ناطے اپنے فورسز پر نہ صرف فخر کریں بلکہ سوشل میڈیا پر بھی یہ چیزوں کو پروموٹ کریں اور بلاوجہ کا بچھے نہ جائیں، کیونکہ اس حرکت کی وجہ سے پاکستان کی حرمت سے جس طرح سے کھیلا گیا ہے، ناقابل تلافی نقصان پہنچاچکے ہیں۔
کیونکہ Absolutely World Class Security کے باوجود یہ سب کچھ ہونا
کیونکہ ہماری طبعیت میں گھر کی مرغی دال برابر رکھیں گے، کیونکہ ہم نے بھی یہی بیوقوفی کی حرکتیں کیں ہیں کہ دنیا میں دنیا کے سامنے اپنی اور پاکستان کی عزت نہیں کرائی تو ظاہر ہے سامنے والے کو تو موقع مل رہا ہے کہ آپ کو exploit کرے، بصورت دیگر اسی طرح ہم exploit ہوتے رہیں گے، (معذرت کے ساتھ، کسی کو اگر برا لگے تو)